2 سالہ بچی کی نعش کی بے حرمتی، ملزمان گرفتار

2 سالہ بچی کی نعش کی بے حرمتی، ملزمان گرفتار
اوکاڑہ ( پبلک نیوز ) چند روز قبل جانے اوکاڑہ کے مولا قبرستان میں دفن کی جانے والی 2 سالہ بچی کی نعش کے ساتھ بے حرمتی کے معاملہ پر ڈی پی او فیصل گلزار کا نوٹس ، پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ یہ افسوسناک واقعہ تھانہ بی ڈویثرن کی حدود میں ایک قدیمی جانے مولا قبرستان میں پیش آیا جہاں ایک روز قبل دفن کی جانے والی 2 سالہ بچی زینب کی نعش کی بے حرمتی کی گئی ۔ شیر ربانی ٹاؤن کے رہائشی یاسر کی دو سالہ بچی زینب گزشتہ روز انتقال کر گئی تھی بچی کے والدین دعا کے لئے قبرستان پہنچے تو قبر کھودی ہوئی پائی. قبر کی مٹی کو مزید ہٹانے سے معلوم ہوا کہ کفن غائب ہے. اس افسوسناک واقعہ پر ڈی پی او فیصل گلزار نے نوٹس لیتے ہوئےملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا جس پر ایس ایچ او سعادت اللہ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سلیم عرف سلیمہ گورکن کو گرفتار کرلیا ۔ سلیم عرف سلیمی نےدوران تفتیش اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ جعلی پیر کو بچی کی نعش کالا جادو کرنے کیلئے پچیس ہزار میں فروخت کی، پولیس نے ملزم کی نشاندھی پر جعلی پیر کو بھی گرفتار کر لیا ۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پہلے بھی کئی بار ایسے واقعات ہوئے لیکن گورکن جھوٹ بولتا کہ جانور قبروں کو نوچتے ہیں جس کی وجہ سے قبریں ایسے ہو جاتی ہیں۔علاقہ مکینوں میں خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے۔جبکہ پولیس کی جانب سے جعلی پیر اور عملیات کرنے والے گروہ کی گرفتاری کیلئے آپریشن شروع کردیا دیا گیا ہے. اس سے قبل گجرات میں بھی نامعلوم ملزمان کی جانب سے لڑکی کی لاش قبر سے نکال کر پھینکے جانے کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے۔انتقال کر جانے والی ذہنی و جسمانی معذور لڑکی کی لاش قبر سے باہر نکال کر بے حرمتی کے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایس پی، ڈی ایس پی اور مقامی ایس ایچ او پر مشتمل ٹیم تشکیل دے دی گئی۔ پولیس کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ ضلع گجرات کے قصبہ ٹانڈہ میں پیش آیا ہے، جہاں 4 مئی کو 20 سالہ ذہنی اور جسمانی معذور لڑکی کا انتقال ہوا تھا جس کے بعد اس کی مقامی قبرستان میں تدفین کی گئی تھی۔5 مئی کی رات نامعلوم ملزمان نے قبر کھود کر لاش باہر نکال کر پھینک دی تھی۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔