جیل بھرو تحریک میں لاکھوں کارکنان گرفتاریاں دیں گے، عمران خان

جیل بھرو تحریک میں لاکھوں کارکنان گرفتاریاں دیں گے، عمران خان
لاہور: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ جیل بھرو تحریک میں لاکھوں کارکنان گرفتاریاں دیں گے، انتشار کی راہ پر نکلنے کی بجائے آئین میں رہتے ہوئےمزاحمت کیلئے ‘جیل بھرو تحریک’ جیسا جمہوری طریقہ اختیار کریں گے۔ انٹرنیشنل میڈیاکے نمائندوں نے چئیرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی۔ ملکی سیاسی صورتحال ، معاشی چیلنجز ، دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات اور تحریک انصاف کی سیاسی حکمت عملی سمیت اہم امور پر سوال جواب ہوئے۔ اس موقع پر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) عمران خان نے کہا کہ موثر حکمت عملی سے تحریک انصاف اپنے دور میں دہشت گردی پر مکمل قابو پا چکی تھی، دہشت گردی کے تدارک کیلئے کل جماعتی کانفرنس سے بڑھ کر موثر عملی اقدامات کی ضرورت ہے ، تحریک انصاف نے پختونخوا میں پولیس کو بہتر اور فعال بنایا، خیبر پختونخوا کی پولیس ماضی میں بھی یہ قربانیاں دیتی رہی اور جب ہماری2013میں حکومت آئی تو تقریباً 700 پولیس والے شہید ہو چکے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ میں بار بار کہتا ہوں کہ پروپیگنڈے کے ذریعے کسی کی جنگ کو اپنی جنگ بنا یا گیا، 2018 میں جب ہماری حکومت آئی تو ہم نے افغانستان طالبان اور امریکہ سے با ت چیت میں کردار ادا کیا ، سمجھتے تھے کہ افغانستان میں امن ہو گا تو اس میں پاکستان کو بھی فائدہ ہو گا ۔ سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 26 سال پہلے قانون کی با لادستی کے لیے سیاست میں آیا ، جو ملک کو تباہی کی طرف لے کر جا ئیں وہ اسے ٹھیک کیسے کر سکتے ہیں ، 99 کی طرح ن لیگ نے 2018 میں بھی تباہ حال معیشت اپنے پیچھے چھوڑی، ہم بھی آئی ایم ایف کے پروگرام میں تھےمگر اس کے باجود پاکستان نے ترقی کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر تیزی سے گرتے ہوئے 90 روپے تک کم ہو چکی ہے، روپے کی گراوٹ کاا ثر ہر شعبے پر آرہا ہے اور مہنگائی عوا م کیلئے بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے ، ہم 16 ارب ڈالرکے ذخائر چھوڑ کر گئے جو آج تقریباً 3 ارب رہ گئے، ہمارے دور میں ایس پی آئی 16 فیصد، آج تقریباً 40 فیصدتک پہنچ گئی ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت کا کا رنا مہ یہ ہے کہ انہوں نے کرپشن کے اپنے سب کیسز معاف کر وا لیے ، ہم نے انتخابات کےذریعے ملک کو بحران سےنکالنے کیلئے اپنی دو حکومتوں کی قربانی دی ، انکی پوری کوشش یہ ہے کہ یہ تب الیکشن کروائیں جب یہ سمجھیں کہ تحریک انصاف ختم ہو چکی ہے، آئین کا آرٹیکل 105 واضح کہتا ہے کہ جب اسمبلیاں تحلیل ہو جائیں تو 90 دن میں الیکشن کا انعقاد لازم ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ جو نگران حکومتیں لائی گئی ہیں وہ جانب دار ہی نہیں ہمارے سخت خلاف بھی ہیں، ہمارے لوگوں پر مقدمے ، ان کی بلاجواز گرفتاریاں کی جا رہی ہیں ، مجھ پر حملے کی تحقیقات کرنے والی نوٹیفائیڈ جے آئی ٹی کو غیر فعال کر دیا گیاہے، کون ہے وہ طاقت ور جس کو خوف تھا کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات میں کچھ سامنے نہ آ جائے ، جے آئی ٹی کی اب تک کی تحقیقات میں سامنےآ چکا ہے کہ تین حملہ آور تھے ، دینی انتہا پسند والا اسکرپٹ بھی مکمل طور پر غلط ثابت ہو چکا ہے ، نگران حکومت کے پاس جے آئی ٹی کے کام میں مداخلت کا کیا جواز تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت کی فسطائیت اور دستور سے انحراف کی کوششوں کو کسی طور قبول نہیں کریں گے ، انتشار کی راہ پر نکلنے کی بجائے آئین میں رہتے ہوئےمزاحمت کیلئے 'جیل بھرو تحریک' جیسا جمہوری طریقہ اختیار کریں گے ، اپنی جماعت کو ' جیل بھرو تحریک ' کی تیاریوں کی ہدایات دے چکا ہوں ، ملک بھرسے لاکھوں افراد رضاکارانہ طور پر گرفتاریاں دیں گے ، ضلع کی سطح پر رضاکارانہ طور پر گرفتاری دینے والے کارکنان وعوام کی رجسٹریشن کا عمل شروع کر دیا گیا ہے ، جلد تاریخ کا اعلان کروں گا اور ملک گیر سطح پر اپنی رضاکارانہ گرفتاریاں پیش کریں گے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔