برطانیہ وزیراعظم بورس جانسن نے مستعفی ہونے کا فیصلہ

برطانیہ وزیراعظم بورس جانسن نے مستعفی ہونے کا فیصلہ
برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن کی کابینہ کے کئی اہم وزرا سمیت 50 اراکین پارلیمنٹ کے مستعفی ہونے کے بعد برطانیہ میں آئینی بحران سنگین ہو گیا ہے۔ برطانوی کابینہ کے ستاون ممبران کے استعفوں پر آئینی بحران سنگین ہو گیا، سیاسی دباو میں اضافے پر وزیراعظم بورس جانسن نے استعفی دینے کا فیصلہ کر لیا، ممکنہ طور پر آئندہ کچھ گھنٹوں میں وہ بیان جاری کریں گے۔ اس سے قبل وزیراعظم بورس جانسن نے اقتدار نہ چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس وقت استعفیٰ ملکی مفاد میں نہیں ہو گا۔ تاہم اب برطانوی میڈیا پر اطلاعات ہیں کہ بورس جانسن نے پارلیمنٹ اور عوام کے شدید دباؤ کے باعث وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق 90 برس میں پہلی بار برطانوی اراکین پارلیمنٹ اور کابینہ میں شامل وزرا نے اتنی بڑی تعداد میں اپنے ہی وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ تازہ ترین استعفے دینے والوں میں شمالی آئرلینڈ کے سیکرٹری، وزیر برائے سائنس، اور سکیورٹی کے وزیر شامل ہیں۔ مستعفی ہونے والوں میں پاکستانی نژاد برطانوی ہیلتھ سیکرٹری ساجد جاوید اور رکن پارلیمنٹ ثاقب بھٹی بھی شامل ہیں۔ برطانوی پارلیمنٹ کے اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ بورس جانسن کا استعفی قوم کے لیے خوشخبری ہے، وہ اس منصب کے لیے کبھی بھی قابل نہیں تھے، کہا کنزرویٹو پارٹی کے 12 سالہ اقتدار میں ملکی ترقی جمود کا شکار رہی۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔