ڈہرکی ٹرین حادثہ پر سابق وزیر ریلوے کا ردعمل

ڈہرکی ٹرین حادثہ پر سابق وزیر ریلوے کا ردعمل

لاہور ( پبلک نیوز) سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اج گھوٹکی کے قریب ریلوے کا افسوسناک حادثہ ہوا جس میں درجنوں افراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔ اج کی میری پرپس کانفرنس کا کریڈٹ سابق وزیر ریلوے موجودہ وزیر داخلہ اور وزیر اطلاعات کو جاتا ہے جنہوں نے الزامات لگائے۔

خواجہ سعد رفیق نے ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس تبدیلی سرکار کا سب سے بڑا فراڈ ہے یہ الیکٹر نہیں سلیکٹرز ہے۔ کوئی بھی حکومت ہو کچھ کرنا پڑتا ان لوگوں نے تین سال ضائع کئے۔ مخالفین کو جیلوں میں ڈالا سر کاٹے اپنا قد اونچا کرنے کے لئے ہیں۔ وزیر داخلہ کہتا ہے ایم ایل ون وہ لے کر آیا ہے، ان کو تو نام بھی نہیں آتا تھا۔ فواد جھوٹ بولتے میں ریلوے کو لوٹ کر کھا گیا ہوں۔ میں ٹو پلس ٹو کی بات کرتا ہوں جواب بھی ایسا آئے۔ میں ریلوے کی آمدنی 50ارب پر لے گیا تھا یہ کہاں تک لے کر گئے۔

شیخ رشید کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جھوٹا وزیر داخلہ کہتے ہیں یہ انگریز کے دور کا ہے یہ 1978 میں ڈالا تھا۔ ان کے منٹین نہ کرنے کی وجہ سے حادثات ہوتے ہیں۔ ان کے لوگو موٹیو کے منٹییس کے پیسے نہیں ہیں۔ ہم دنیا کی بیسٹ مشین لے کر آئے تھے کوئی مشین بتائے ریپیرنگ کے بغیر چلے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ رائل پام انہوں نے لے کردیا جبکہ لڑایاں ساری ہم نے لڑی۔ اس کو ریلیز نہ کرنے سے کروڑں کا نقصان ہوا۔ ان لوگوں نے ساری ٹرینیں آؤٹ سورس کرنے کا اخبار میں اشتہار دے دیا۔ تبلغی جماعت کے ستر لوگوں شہید ہوئے اس میں بھی یہ جھوٹ بولتے رہے ہیں۔ انکوائر ی کے بعد پتہ چلا آگ سلنڈر سے نہیں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔

انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون اگر جاری ہوتا تو حادثات والی جگہ پر ٹریک بن چکا ہوتا۔ اس حادثے کی جوڈیشل انکوائری ہونی چائیے۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔