مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پٹرول تھوڑا اور مہنگا ہو سکتا ہے، اگر شوکت ترین اور عمران خان کے معاہدے پر چلتے تو پیٹرول 300 روپے ہوتا، حماد اظہر نے روس کو پیٹرول کے لیے خط لکھا، اس کا جواب تک نہیں آیا. اسلام آبادمیں بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی پری بجٹ بزنس کانفرنس میں شرکت پرخوشی ہے، ملک مشکل حالات سےگزررہاہے، ملک کےتمام شعبوں کوساتھ لےکرچلیں گے، 4سال میں2کروڑ ا فراد غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے، حکومت سنبھالی تو5600ارب خسارہ تھا. وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ حکومت سنبھالی توپاکستان مہنگائی کےحوالےسےتیسرےنمبرپرتھا، گزشتہ حکومت نے20ہزارارب روپے قرض لیا، روزگاردینےکیلئےکم سےکم گروتھ6فیصدہونی چاہیے، حکومت رواں سال1100ارب کی سبسڈی دےگی، پٹرولیم کےشعبےمیں81ارب روپےکی سبسڈی دی جائےگی. مفتاح اسماعیل نے کہا آئندہ سال21ارب ڈالرقرض واپس کرناہے، آئندہ سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1200 ارب لائیں گے، پاکستان میں ہرسال18سے20لاکھ لیبرمارکیٹ کارخ کرتی ہے. ان کا کہنا تھا کہ ہم نےمشکل فیصلے لیے اور لیں گے، پاکستان مشکل حالات میں ملا ہے، بہترحالات میں چھوڑ کر جائیں گے،سابقہ حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا تھا کے سبسڈی نہیں دیں گے۔ سابق حکومت نے IMF سے وعدے کے برعکس تیل پر سبسڈی دی.