عوام کیساتھ مل کر امن اور خوشحالی کا سفر جاری رکھیں گے: آرمی چیف

ویب ڈیسک: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ عوام کیساتھ مل کر امن اور خوشحالی کا سفرجاری رکھیں گے۔آواران کے معززین اور کسانوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے  آرمی چیف  نے زراعت کی اہمیت اور گرین پاکستان انیشیٹو (GPI) کے لیے فوج کے عزم پر زور دیا۔

 پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ کیا، کور کمانڈر بلوچستان نے آرمی چیف کا استقبال کیا اور انہیں سکیورٹی کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اپنے دورے کے دوران شہداء کے اہل خانہ، مقامی عمائدین اور کسانوں سے بات چیت بھی کی، آرمی چیف کو پاک فوج کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو پاک فوج کی صوبہ میں سماجی، اقتصادی اور زرعی ترقی کے حوالے سے کی گئی کارروائیوں سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اس موقع پر عمائدین اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے زراعت کی اہمیت اور گرین پاکستان انیشیٹو کیلئے فوج کے عزم پر زور دیا، آرمی چیف نے شہدا کی قربانیوں کو زبردست خراج تحسین بھی پیش کیا۔

سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ شہدا کو خراج عقیدت، سکیورٹی اور بھلائی میں فوج ان کے شانہ بشانہ کھڑی رہے گی، زراعت ملکی ترقی میں اہمیت رکھتی ہے، پاک فوج گرین پاکستان انیشیٹو میں تعاون جاری رکھے گی۔

آرمی چیف نے کہا ہے کہ کسانوں کو زرعی سہولیات، آسان شرائط پر قرض، بیج، کھاد فراہم کی جائے گی، کسانوں کو سولر ٹیوب ویلز اور زرعی ماہرین کی خدمات بھی فراہم کی جائیں گی، کسانوں کو ملکی ترقی میں شراکت دار بنانے اور کاشتکاری کے لیے رہنمائی بھی دی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ بلوچستان کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، بلوچستان کے بہادر لوگوں پر فخر ہے، یہ بہادر ہر مشکل میں ثابت قدمی سے ڈٹے رہے، مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کے ساتھ مل کر امن اور خوشحالی کا سفرجاری رکھیں گے۔

جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاک فوج بلوچستان میں سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر ترقی اور امداد کا عمل جاری رکھے گی جبکہ آرمی چیف نے بلوچستان کے عوام کے لیے ایک اور کیڈٹ کالج بنانے کو بھی سراہا۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کیڈٹ کالج آواران کا افتتاح بھی کیا اور کالج کے اساتذہ اور طلبا سے بھی ملے۔