آئی ایم ایف کامطالبہ منظور،55لاکھ دکانداروں سےٹیکس لینے کافیصلہ

آئی ایم ایف کامطالبہ منظور،55لاکھ دکانداروں سےٹیکس لینے کافیصلہ
کیپشن: آئی ایم ایف کا 30لاکھ دکانداروں پرٹیکس لگانےکامطالبہ

ویب ڈیسک: ایف بی آر نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کی حتمی تیاری شروع کر دی،55 لاکھ پرچون فروشوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا،چھوٹے سے چھوٹا دکان دار تاجر بھی ٹیکس نیٹ میں شامل ہو گا،لاہور فہرستیں محکمے کے پاس موجود ہیں سکروٹنی ہو چکی،یہ سب  نئے مالی سال سے گوشوارے جمع کروانے کے پابند ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق ْذرائع کا کہنا ہے کہ ذرائع ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ سال ہا سال سے یہ وقت لیتے آئے اب مزید وقت دینے کا فیصلہ کیا ہے،یہ ایسے دکان دار ہیں جن کی ماہانہ لاکھوں روپے سیل ہے،ان کا رہن سہن گاڑی گھر ڑیکس نیٹ میں سرے سے شامل نہیں،ٹیکس نیٹ میں نہ  ہونے کی وجہ سے ہر بار آئی ایم ایف کے آگے ہاتھ پھیلانے پڑتے ہیں،حکومت نے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کر لیا۔

ذرائع ایف بی آر حکام کا کہنا ہےکہ جس طرح بجلی گیس چوری کے خلاف آپریشن ہوا اسی طرز کا یہ آپریشن ہونے جارہا ہے،تمام ادارے معاونت کرنے کے پابند ہوں گے،پارلیمنٹ سے بھی اشیر باد لی جائے گی،پاکستان کا ٹیکس نیٹ شرح  انتہائی کم ترین سطح پر ہے۔

قبل ازیں  ایف بی آر نے آئی ایم ایف کو جواب دیا ہے کہ اس موضوع پر حتمی فیصلہ آنے والے وزیر خزانہ کا ہوگا۔

اعلیٰ سرکاری ذرائع نے دی نیوز کو تصدیق کی کہ پرچون فروشوں کی اسکیم پہلے ہی تیار کی جاچکی ہے اور اس کا اعلان اس وقت کیا جائے گا جب حکومت اپنا حتمی فیصلہ کرلے گی اور آگے بڑھنے کی منظوری دے دی جائے گی۔ 

مشن چیف ناتھن پورٹر کی قیادت میں آئی ایم ایف کی ٹیم اور ایف بی آر کے اعلیٰ حکام نے ورچوئل میٹنگ کی جس میں آئی ایم ایف نے 30جون 2024کو مطلوبہ 9415 ارب روپے کے ہدف کے حصول کے لیے ایف بی آر کے منصوبے کے بارے میں بھی دریافت کیا۔

ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف نے ایف بی آر کی 30 لاکھ ریٹیلرز سے ٹیکس وصول کرنے کی صلاحیت کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے آئی ایم ایف ٹیم کو بتایا کہ ایف بی آر نے ٹیکس بیس کو وسیع کرنے کے مقصد سے ملک بھر میں 147 ضلعی افسران کو تعینات کیا۔ 

ایف بی آر نے آئی ایم ایف کی ٹیم کو یقین دلایا کہ وہ رواں مالی سال کے لیے مارچ 2024 کے ٹیکس وصولی کا 879 ارب روپے کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے، ایف بی آر کو فروری 2024 میں 33 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا تھا اور رواں مالی سال کی بقیہ مدت کے لیے اضافی ٹیکسوں کے نفاذ کو روکنے کے لیے جاری ماہانہ ہدف کو حاصل کرنا بہت اہم ہوگا۔ 

ایف بی آر پہلے ہی ایک آسان خوردہ فروش اسکیم تیار کر چکا ہے اور ایف بی آر کے ذیلی ادارے پرال (پاکستان ریونیو اتھارٹی لمیٹڈ) نے موبائل ایپ ’تاجر دوست‘ تیار کی ہے جو کہ ایک قومی کاروباری رجسٹری ہے جس میں تمام خوردہ فروشوں اور تاجروں کو رجسٹر کرنا ہوگا۔