پبلک نیوز: بھارت میں عام انتخابات میں بس کچھ دن باقی لیکن مودی سرکار اپنی مذموم حرکتوں سے باز نہ آئی۔ بھارتی عوام میں مسلسل نفرت اور مسلم مخالف پروپیگنڈا پھیلانے کے ساتھ ساتھ مودی سرکار اپوزیشن جماعتوں کے درپے ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کے مطابق کانگرس کا انتخابی منشور 2024 مسلم لیگ سے مماثلت رکھتا ہے۔ مودی سرکار نے بیانیہ دیا ہے کہ کانگریس نے جو منشور جاری کیا ہے اس میں وہی سوچ جھلک رہی ہے جو آزادی کے وقت مسلم لیگ کی تھی۔
مودی سرکار کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے دیگر لیڈران نے بھی اپنا سیاسی تعصب کانگرس کے خلاف دکھا دیا۔ وزیر خزانہ نرملہ سیتا نے من گھڑت دعویٰ کیا کہ کانگرس نے جو وعدے کیے ہیں وہ پورے نہیں کر سکتے کیونکہ ان کے پاس بجٹ ہی نہیں ہے۔
کانگرس کی رہنما سونیا گاندھی نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں آج ایسے حکمران موجود ہیں جو ملک کے وقار کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔ ہمارا ملک گزشتہ 10 سالوں سے ان لوگوں کے ہاتھ میں ہے جنہوں نے صرف ملک کو مہنگائی بےروزگاری اور معاشی بحران کی طرف دھکیلا ہے۔
سونیا گاندھی نے مزید کہا کہ مودی سرکار اور بی جے پی نے عدم مساوات اور ظلم کو بڑھاوا دینے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔ گزشتہ 10 برس سے حکومت نے آئین میں ردو بدل کر کے پورے نظام کو تباہ کیا ہے۔
سیاسی حریفوں کو نیچا دکھانے اور اپنے مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے مودی سرکار ہر حد پار کر چکی ہے۔ مودی سرکار اور بی جے پی کا اپوزیشن جماعتوں اور کانگرس کے ساتھ ناروا سلوک کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔
پوری دنیا مودی کی نام نہاد جمہوریت اور انتہا پسندانہ سوچ کا مکروہ چہرہ دیکھ چکی ہے۔