نئی دہلی (پبلک نیوز) ہندوستان کو معاشی بحران اور کورونا وائرس کی وحشیانہ لہر نے دوچار کر دیا ہے، نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اس وباء کے دوران لاکھوں افراد کو غربت کا سامنا کرنا پڑا۔تاہم ایک رپورٹ کے مطابق اس وباء کے دوران بھارت کے انتہائی متمول افراد نے بے شمار دولت اکھٹی کی، بھارتی ارب پتیوں کی دولت میں اربوں ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ بلومبرگ ارب پتی انڈیکس کے مطابق ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین مکیش امبانی کے اثاثوں کی مالیت 80 بلین ڈالرز سے زائد ہے۔ ان کی دولت میں رواں سال 15 بلین ڈالرز کا اضافہ ہوا۔ کورونا کے دوران امبانی ایشیاء کے امیر ترین شخص بن گئے ہیں. رواں سال وباء کے دوران اڈانی گروپ نے بھی ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے - جون 2020 کے بعد سے ممبئی میں نیشنل اسٹاک ایکسچینج میں اڈانی انٹرپرائزز کے حصص 800 فیصد سے زیادہ بڑھ گئے ہیں۔ اڈانی گروپ کے مالک کی دولت اندازوں کے مطابق 13 بلین ڈالر سے رواں سال 55 بلین ڈالرز تک پہنچ گئی ہے ، یہ غیر معمولی ترقی ہے، دونوں ارب پتیوں کے اثاثوں کی مالیت کئی ممالک کے جی ڈی پی سے بھی زیادہ ہے. اسی طرح ٹاٹا اور برلا گروپ کی دولت میں بھی اضافہ ہوا. ادھر پچھلے سال ہندوستان میں لاک ڈاؤن کے بعد غربت کی شرح میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ مئی میں بے روزگاری کی شرح ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی ہے۔ بھارتی ریاست کرناٹک کی پریمجی یونیورسٹی کے محققین کے مطابق متعدد گھرانوں نے گذشتہ سال کھانے کی مقدار میں کمی، اثاثے بیچنے اور دوستوں، رشتہ داروں اور قرض دہندگان سے غیر رسمی طور پر قرضہ لینے سے آمدنی کے نقصان کا سامنا کیا۔ محققین کا اندازہ ہے کہ وبائی بیماری کی وجہ سے تقریبا 23 کروڑ ہندوستانی غربت میں مبتلا ہو گئے تھے۔