مولانا طارق جمیل تبلیغی جماعت کی شوریٰ سے برطرف؟ سوشل میڈیا پر بحث

مولانا طارق جمیل تبلیغی جماعت کی شوریٰ سے برطرف؟ سوشل میڈیا پر بحث
سوشل میڈیا پر بحث کی جا رہی ہے کہ معروف مذہبی سکالر مولانا طارق جمیل کو تبلیغی جماعت کے شوریٰ سے نکال دیا گیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اکرام اللہ نسیم نے ٹوئٹ کیا ہے اور بتایا کہ مولانا طارق جمیل کو تبلیغی جماعت کے شوریٰ سے نکالا گیا ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ موصوف پر ہر قسم کے تبلیغی جماعت کی اجتماعات میں بیان کرنے پر پابندی ہے۔ اور اس بات کو بھی واضح کیا ہے کہ ان کے کسی بھی فعل اور قول کو تبلیغی جماعت کے ساتھ نہ جوڑا جائے کیونکہ ان کو تبلیغی جماعت سے خارج کیا گیا ہے۔ اکرام اللہ نسیم نے‌کہا‌کہ‌ مولانا طارق جمیل کو تبلیغی جماعت کے مرکزی شوریٰ نے بروقت مرکزی شوریٰ سے نکال کر تبلیغی جماعت کو بڑی تباہی سے بچالیا گیا. اس ٹوئٹ پر سابق وزیر اعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان کی جانب سے بھی ردِ عمل سامنے آیا ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کی رہنما، رکنِ پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نےبھی مولانا طارق جمیل کی جانب سے دیے گئے سیاسی بیان پر ردِعمل کا اظہار کیا اور‌ کہا‌ کہ‌ مولانا طارق جمیل یا تو کھل کر سیاست میں آ جائیں یا سیاسی معاملات میں دخل اندازی نہ کریں. اس عمل پر متعدد صارفیں نے اپنا ردعمل دیا ہے۔ ایک عمران خان نامی صارف نے لکھا کہ مولانا طارق جمیل صاحب ایک عالم دین ہے جن کی وجہ سے بہت سارے غیر مسلم لوگ بھی مسلمان ہوئے ہیں اب سمندر کو دریا کیسے باہر نکال سکتا ہے؟ ایک اور صارف ے لکھا ہے کہ اکرام صاحب یقین جانیں اس سے مولانا طارق جمیل کی عزت اور شہرت میں کوئی کمی نہیں آئے گی بلکہ تبلیغی جماعت کا ہی نقصان ہو گا۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔