سندھ کا 22کھرب44ارب روپے کا صوبائی بجٹ سندھ اسمبلی میں پیش

سندھ کا 22کھرب44ارب روپے کا صوبائی بجٹ سندھ اسمبلی میں پیش
صوبائی کابینہ سے منظوری کے بعد وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے مالی سال 2023-2024 کے بجٹ اسمبلی میں پیش کر دیا گیا۔ وزیراعلی مراد علی شاہ نے سندھ کا 22کھرب 44 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا ہے ، وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ میں سندھ اسمبلی میں59واں بجٹ پیش کررہا ہوں، سیلاب کےباوجوبھی سندھ کا اچھا بجٹ پیش کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا کی معیشت بھی سست روی کاشکارتھی، حکومت کی یہ کوشش ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے پیداشدہ صورتحال پرقابوپایا جائے اور گذشتہ پانچ براس بہت سے کرائسز کا سامنا کیا گیا ہے ، کورونا اور سیلاب سمیت دیگر چیلنجز کا بھی سامنا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ 4.4 ملین ایکڑ زمین سیلاب کے باعث ڈوب گئی تھی، سیلاب کی وجہ سے 5.5 ملین گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ سندھ کےدو 2 کھرب اور 244 ارب روپے کے بجٹ میں صحت کے لئے بیس ارب روپے ، سیلاب اور بارش سے متاثرین کیلئے160 ارب روپے اور ترقیاتی بجٹ کی مد میں410ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت کےشکرگزارہیں کہ سندھ کےلوگوں کوٹیکس میں چھوٹ دی، ترقیاتی اخراجات کانظرثانی شدہ تخمینہ406.322ارب روپےہے جبکہ صوبائی اےڈی پی کیلئے 226ارب روپے اور ضلعی اےڈی پی کیلئے20ارب ، بیرونی معاونت کے منصوبوں کیلئے147.822ارب روپے ، پی ایس ڈی پی کےمنصوبوں کیلئے12.5ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ بجٹ میں شعبہ تعلیم کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے34.69ارب ، شعبہ صحت کی ترقیاتی اسکیموں کیلئے19.739ارب روپے، محکمہ داخلہ کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 11.517 ارب روپے، شعبہ آبپاشی میں آئندہ مالی سال میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے 25 ارب ، بلدیات،ہاؤسنگ اینڈٹاؤن پلاننگ کےتحت منصوبوں کیلئے62.5ارب مختص کئے گئے۔ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اوردیہی ترقی کے منصوبوں کیلئے24.35 ارب دستیاب ہوں گے جبکہ ورکس اینڈسروسزکےتحت سرکاری عمارات، سڑکوں کے ترقیاتی اخراجات کیلئے89.05ارب میسر ہوں گے۔ صوبائی اے ڈی پی 23-2022 کے بجٹ میں 4158 منصوبے شامل ہیں، جاری منصوبوں کیلئے 253.146ارب روپے رکھے گئے ہیں، 1652 نئی اسکیموں کیلئے 79.019ارب کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ ترقیاتی اخراجات کی مد میں 689.603ارب روپے تجویز کئے گئے جبکہ صوبائی اےڈی پی کیلئے380.5 ارب روپے، ضلعی اے ڈی پی کیلئے30 ارب روپے، بیرونی معاونت کے منصوبوں کیلئے266.691ارب روپے اور وفاقی پی ایس ڈی پی کیلئے22.412 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ صوبائی ترقیاتی اخراجات 5248منصوبوں پرمشتمل ہیں، 3311جاری منصوبوں کی مدمیں291.727 ارب روپےمختص ہیں، 88.273ارب روپےکے1937 نئے منصوبے شامل ہیں جبکہ توجہ جاری اسکیموں کی تکمیل پرہے جس کیلئےبجٹ کا80فیصد مختص کیاگیا۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔