کیا ماؤنٹ ایورسٹ دنیا سے ختم ہونے والا ہے؟

کیا ماؤنٹ ایورسٹ دنیا سے ختم ہونے والا ہے؟

کھٹمنڈو: دنیا کی بلند ترین ماؤنٹ ایورسٹ سے پریشان کن خبر سامنے آئی ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ایورسٹ کی چوٹی پر برف کی تہہ مسلسل کم ہو رہی ہے اور اگر یہ اسی طرح جاری رہی تو آنے والے وقت میں اس کی اونچائی پہلے سے کم ہو جائے گی۔

نیشنل جیوگرافک اور رولیکس پرپیچوئل پلینٹ ایورسٹ نے سال 2019 میں ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی کا سروے کرنا شروع کیا۔ جس کی رپورٹ اب سامنے آگئی ہے۔ رپورٹ میں ماؤنٹ ایورسٹ پر گلوبل وارمنگ کے اثرات پر ایک مطالعہ کیا گیا۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ یہ گلیشیئر 1995 سے مسلسل برف کھو رہا ہے۔

تحقیق کے نتیجے میں کہا گیا ہے کہ ' ماؤنٹ ایورسٹ پر برف بہت تیزی سے پگھل رہی ہے۔ برف کی اس موٹائی کو بننے میں تقریباً 2000 سال لگے۔ جبکہ برف پگھلنے کی شرح 80 گنا زیادہ ہے۔تحقیق کے مطابق ماؤنٹ ایورسٹ پر برف مسلسل کم ہو رہی ہے۔ وہاں اس کی تہہ بھی خطرناک حد تک پتلی ہوتی جا رہی ہے۔ یہ تہہ ہر سال تقریباً دو میٹر پتلی ہونے کا تخمینہ ہے۔ جس کی وجہ سے گلیشیئر کے پگھلنے کا خطرہ دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک بار جب اس طرح کے گلیشیئرز پر برف کا غلاف غائب ہو جائے تو، گلیشیئر کی برف کا پگھلنا 20 گنا زیادہ تیز ہو سکتا ہے۔ خطرہ ان گلیشیئرز پر بھی زیادہ ہے جہاں کم برف پڑتی ہے۔

اس تحقیقی ٹیم میں 17 نیپالی محققین سمیت 8 ممالک کے سائنسدان شامل تھے۔ اس تحقیق کی رپورٹ لکھنے والے تین شریک مصنفین کا تعلق نیپال کے کھٹمنڈو میں واقع انٹرنیشنل سینٹر فار انٹیگریٹڈ ماؤنٹین ڈیولپمنٹ ( ICIMOD) سے تھا۔ یہ انسٹی ٹیوٹ افغانستان، بنگلہ دیش، بھوٹان، چین، بھارت، میانمار، نیپال اور پاکستان کا ایک مرکز ہے جسے پہاڑی علاقوں میں ہونے والی تبدیلیوں کی نگرانی کے لیے بنایا گیا ہے۔

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔