گولیاں چاہیئیں یا کارتوس ، فکرناٹ اب سب کچھ بیکری پر ملے گا

bullets on sale in wending machine
کیپشن: bullets on sale in wending machine
سورس: google

ویب ڈیسک  :  چپس، کولڈ ڈرنک اور چاکلیٹ کی طرح اب وینڈنگ مشین سے گولیاں اورکارتوس بھی ملیں گے،، امریکی کمپنی نے متعدد  شہروں میں وینڈنگ مشینیں نصب کردیں۔ اب دودھ، انڈے اور ڈبل روٹی کے لیے آنے و الے ، گراسری اسٹور سے گولیاں بھی خرید سکیں گے۔

وینڈنگ مشینوں پر حساس اشیا کی فروخت کا تصور نیا نہیں ہے۔ اس سے پہلے وینڈنگ مشینوں کے ذریعے شراب فروخت کرنے کی ٹیکنالوجی بھی تیار کی جا چکی ہے کیونکہ امریکہ میں 21 سے کم عمر کے افراد کو شراب اور سگریٹ فروخت نہیں کیے جا سکتے۔

امریکا میں بالغ افراد کو اسلحہ رکھنے کی آزادی ہے۔

گراسری اسٹور سے گولیوں کا خریدنا بظاہر آسان لگتا ہے، لیکن یہ اتنا بھی آسان نہیں ہے۔ وہاں بھی اسے قانون کی تمام ضرورتیں پوری کرنی ہوتی ہیں۔

 فرق صرف اتنا ہے کہ اسلحہ کی دکان پر خریدار کا سامنا کاؤنٹر پر موجود ایک انسان سے ہوتا ہے جب کہ گراسری اسٹور پر اس کے سامنے ایک وینڈنگ مشین ہو گی۔

گولیاں بیجنے کی مشین بنیادی طور پر اسی وینڈنگ مشین جیسی ہے، جس سے آپ سوڈا، یا چاکلیٹ یا چپس وغیرہ کے پیکٹ نکالتے ہیں۔ خیر اب تو آپ گرماگرم کافی بھی وینڈنگ مشین سے نکال سکتے ہیں۔ لیکن گولیوں کی بات ذرا الگ ہے، جس کے لیے مشین میں ایک مخصوص کمپیوٹر نصب کیا گیا ہے۔

وینڈنگ مشین کا کمپیوٹر اسلحہ اسٹور کے کاؤنٹر پر کھڑے شخص کی طرح کام کرتا ہے۔ 

وہ خریدار سے اس کا ڈرائیونگ لائسنس طلب کرتا ہے اور اسے سکین کر کے عمر کی تصدیق کرتا ہے۔

 وہ خریدار کے چہرے کی تصویر لیتا ہے تاکہ یہ تصدیق ہو سکے کہ ڈرائیونگ لائسنس خریدار کا ہی ہے۔

پھر ڈیٹا بیس میں جا کر اس کا ریکارڈ چیک کرتا ہے کہ گولیوں کی خریداری کے حوالے سے اس کے لیے کوئی قانونی بندش تو نہیں ہے۔ 

ان تمام مراحل سے گزرنے اور قیمت وصول کرنے کے بعد وینڈنگ مشین اسے مطلوبہ مقدار یا تعداد میں گولیاں دے دیتی ہے۔

گراسری اسٹوروں میں گولیوں کی وینڈنگ مشینیں لگانے والی کمپنی کا نام امریکن راؤنڈز ہے۔

 کمپنی کا کہنا ہے کہ مشین خریدار کی عمر کی تصدیق، اور چہرے کی شناخت کے لیے ایک خصوصی سافٹ ویئر استعمال کرتی ہے جو بہت تیزی سے یہ کام کرتا ہے۔ لیکن اس کے باوجود صارف کو گولیوں کی خرید کے تمام مراحل مکمل کرنے کے لیے ڈیڑھ دو منٹ لگ سکتے ہیں۔

امریکا کے وفاقی قانون کے تحت شاٹ گن اور رائفل کی گولیوں کے لیے خریدار کی عمر 18 سال ، اور ہینڈ گن کے بارود کے لیے 21 سال کا ہونا ضروری ہے۔ امریکن راؤنڈز کا کہنا ہے کہ وہ 21 سال سے کم عمر کے شخص کو کسی بھی ہتھیار کی گولیاں فروخت نہیں کرتی۔

امریکن راؤنڈز نے یہ وینڈنگ مشینں فی الحال الاباما، اوکلاہاما اور ٹیکساس کی ریاستوں کے چند گراسری اسٹوروں میں نصب کیں ہیں۔

ہتھیاریوں پر پابندی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ان وینڈنگ مشینوں کی تنصب سے ایک ایسے ملک میں ہلاکتوں کے واقعات میں اضافہ ہو سکتا ہے، جہاں صرف یوم آزادی کی تقریبات میں خوشی کے اظہار کے لیے فائرنگ سے ہر سال کم از کم 33 افراد اندھی گولیوں کا نشانہ بن جاتے ہیں۔

اے پی، یو ایس ٹو ڈے اور نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی کے اشتراک سے قائم ڈیٹا بیس کے مطابق 2024 کے آغاز سے اب تک فائرنگ کے واقعات میں 15 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ گزشتہ سال یہ تعداد 39 تھی۔

کچھ عرصہ قبل ایک کمپنی نے وینڈنگ مشینوں پر ان ریاستوں میں بھنگ کی فروخت بھی شروع کر دی ہے جہاں بھنگ کو قانونی حیثیت دی جا چکی ہے۔

امریکن راؤنڈز کے سی ای او میگرز کہتے ہیں کہ ہم اپنی وینڈنگ مشینیں زیادہ تر دیہی علاقوں میں لگا رہے ہیں کیونکہ انہیں جب شکار پر جانے کے لیے گولیوں کی ضرورت پڑتی ہے تو اس کے لیے انہیں ایک ڈیڑھ گھنٹہ گاڑی چلا کر دور دراز کے اسلحہ اسٹور پر جانا پڑتا ہے۔ اب انہیں آسانی سے گولیاں اپنے قصبے کے گراسری اسٹور کی وینڈنگ مشین سے مل جایا کریں گی۔

Watch Live Public News