لاہور: ذرائع کے مطابق پنجاب بجٹ 2023 میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20سے 25 فیصد اضافے کا امکان ہے جبکہ پنشنر ز سے متعلق محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ پنشنرز کو ریلیف فراہم نہیں کرسکتے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب بجٹ میں پنشنرز کے لیے بری خبر، محکمہ خزانہ نے خزانہ خالی ہونے کا رونا رو دیا۔ محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ پنشنرز کو ریلیف فراہم نہیں کرسکتے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے محکمہ خزانہ سے پنشنرز کی پینشن میں 5 فیصد ریلیف کا کہہ دیا ہے۔تاہم پنشنرز کو 5 فی صد ریلیف ملے گا یا نہیں فیصلہ ہونا باقی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پنجاب بجٹ میں گریڈ 16 تک کے ملازمین کی تنخواہ میں 25 فیصد اضافے کا امکان ہے، پنجاب بجٹ میں گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے ملازمین کے لیے تنخواہ میں 20 فیصد اضافے کا امکان ہے۔ خیال رہےکہ وفاقی حکومت نے بجٹ 2023-24 میںتنخواہوں میں30 سے 35 فیصد اضافہ کیا تھا، اسکے علاوہ سرکاری ملازمین کی پنشن میں ساڑھے 17 فیصد اضافہ کیا گیا . اس حوالے سے قومی اسمبلی میںبجٹ تقریر میںسینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ایڈہاک ریلیف الاؤنس کی صورت میں1 سے 16 گریڈ تک 35 فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے اور گریڈ 17-22 کے ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ ڈیوٹی سٹیشن سے باہر سرکاری سفر اور رات کے قیام کے لئے ڈیلی الاؤنس اور مائلیج الاؤنس میں اضافے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی کم از کم پنشن 10 ہزار سے بڑھاکر بارہ ہزار روپے کردی گئی، اسلام آباد کی حدود میں کم سے کم اجرت کو 25 ہزار سے بڑھا کر 30 ہزار روپے کر دیا گیا، ای او بی آئی کی پنشن کو 85 سو سے بڑھا کر دس ہزار روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ سرکاری ملازمین کی پنشن میں ساڑھے 17 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔