اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سپریم کورٹ کے باہر دھرنے کا اعلان کردیا۔ سربراہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم ) مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ 9 مئی کے بعد جو واقعات ہوئے عمران خان کے خلاف کارروائی نہ کی جائے، اندازہ لگائیں کہ عدلیہ کہاں کھڑی اور کس طرح آئین،قانون سے ماورا فیصلے دے رہی ہے ۔ فضل الرحمان نے کہا کہ کیا یہ رعایت تین مرتبہ کے منتخب وزیراعظم نوازشریف کی دی گئی؟، نوازشریف کو بیمار اہلیہ کی خیریت معلوم کرنے کیلئے ٹیلی فون تک نہیں دیا گیا، کیا اس قسم کی رعایت مریم نواز، فریال تالپور کو دی گئی ؟ آج عمران خان کو وی وی آئی پی پروٹوکول دیا جارہاہے، ریاست کے محافظ اداروں کی آج توہین کی جارہی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ فیصلہ کیا ہے اب سپریم کورٹ کے رویے کے خلاف احتجاج ہوگا اورپیر کو اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے سامنے دھرنا دیں گے، ہم تین دو کا فیصلہ قبول کرنے کیلئے تیار نہیں، ہمارے نزدیک تین چار کا فیصلہ متفقہ فیصلہ ہے۔ سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ ہم اسلام آباد آئے ہیں بڑا جلوس تھا کبھی قانون ہاتھ میں نہیں لیا، کسی نے ہم پر ہاتھ اٹھانے کی کوشش کی تو ڈنڈے اور مکے سے بھی جواب دیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ ملک کا آئین اور قانون سب کچھ عمران خان کیلئے داؤ پر لگادیا گیا ہے، پارلیمنٹ کی قرار دادیں بھی موجود ہیں اور آگے بھی کردار ادا کرے گی۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ڈنڈے سے بات کرو گے تو ڈنڈے سے جواب دیں گے، مکے سے بات کروں گے تو مکے سے جواب دیں گے، پتھر سے بات کروں گے تو پتھر سے جواب دیں گے اور ایسا جواب دیں گے کی چھٹی کا دودھ یاد آجائے گا۔