اسلام آباد ہائیکورٹ: مبینہ جاسوس کی درخواست ضمانت مسترد

اسلام آباد ہائیکورٹ: مبینہ جاسوس کی درخواست ضمانت مسترد

اسلام آباد(پبلک نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے مبینہ جاسوس کی درخواست ضمانت مسترد کردی. اسلام آباد ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ امید ہے کہ ٹرائل کورٹ تیزی سے کارروائی کا اختتام کرے گی.

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے جاسوسی میں ملوث ایک اہلکار کی گرفتاری کے بعد ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ ہفتے کو جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں ایک بنچ نے اہلکار سید قلب عباس کی ضمانت کی درخواست کی سماعت کی، جس کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف آئی اے) کاؤنٹر ٹیررازم ونگ نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ 1923کی دفعہ 3 اور 4 کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی۔

ایف آئی آر کے مطابق اہلکار عباس نے ایک سفارت کار / غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنٹ سے ملاقات کی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ ریاست کی حفاظت سے متعلق خفیہ معلومات اور دستاویزات فراہم کرے۔

درخواست گزار کے وکیل شاہ خاور نے کہا کہ غیر ملکی ایجنٹوں اور سفارتکاروں کے ساتھ ان کے مؤکلوں کا رشتہ پیشہ ورانہ تھا اور اس نے کسی کے ساتھ کوئی خفیہ معلومات یا دستاویزات شیئر نہیں کیں۔ انہوں نے کہا ، "دفعہ 164 کے ضابطہ فوجداری کے تحت کوئی اعترافی بیان درج نہیں کیا گیا۔

آئی ایچ سی نے نوٹ کیا کہ استغاثہ کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ موقع پر ہی بازیابی کی گئی۔ عدالت نے کہا کہ حقائق اور حالات کے پیش نظر عدالت اس مرحلے پر ضمانت نہیں دے رہی ہے کیونکہ اس الزام کی نوعیت ایسی ہے کہ اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ ضمانت پر رہا ہونے پر درخواست گزار مفرور ہوسکتا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ ٹرائل کورٹ تیزی سے کارروائی کا اختتام کرے گی۔

Watch Live Public News

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔