انھوں نے کہا کہ ابھی تو ہم نے خواتین کا عالمی دن منایا اور ادھر ایک ٹاپ یونیورسٹی ایک لڑکی کو صرف اس لیے بے دخل کر رہی ہے کہ اس نے اعتماد کے ساتھ اور بااختیار ہو کر ایک لڑکے کو شادی کے لیے کہا جب کئی جوڑے وہاں پر موجود تھے۔ ہم کس طرح کی یہاں مثالیں قائم کر رہے۔ ساتھ ہی انھوں نے محبت کو بے دخل نہیں کر سکتے کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔Apply all the rules you want but you can’t expel love! It’s in our hearts, it’s the best part about being young and it what makes life worth living! You learn more about love than you can ever learn at an institution ❤️
— Shaniera Akram (@iamShaniera) March 13, 2021
شنیرا نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ 75 فیصد پاکستانی تیس سال سے کم عمر کے ہیں جن میں زیادہ سوشل میڈیا پر موجود ہیں۔ ہماری اہم شخصیات اور سپورٹس سٹار عوامی جگہوں پر پرپوز کرتے ہیں لیکن یہ چیز ہماری نوجوان نسل کے لیے درست نہیں؟ یہ دوہرا معیار ہے۔ میں کہتی ہوں آج کی نوجوان نسل کو ان کے حساب سے جینے دیں۔We just celebrated International women’s day and here we are with a top University expelling a young woman for having the confidence and empowerment to ask a man to marry her amongst the security of her peers. What kind of example are we setting here ? #CantExpelLove
— Shaniera Akram (@iamShaniera) March 13, 2021
یہاں پر ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس بارے میں بات کریں، ہم حوالے سے گھبرا کیوں رہے ہیں، کیا یونیورسٹی میں پرپوز کرنا پی ڈی اے (پرسنل افیکشن آف ڈسپلے ) تھا۔ انھوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ان کو اس لیے بے دخل کیا گیا کہ ایک لڑکی نے پرپوز کیا تھا۔ اگر ایک لڑکا یہی کرتا تو کیا یونیورسٹی کی جانب سے ایسا ہی اقدام کیا جاتا؟75% of our country is under the age of 30,Most of them are on social media. Our celebrities & sports stars propose, show affection or date in public but it’s not ok for our youth to do so?That’s double standards to the next level.I say Let the youth of today live their own life !
— Shaniera Akram (@iamShaniera) March 13, 2021
Let’s talk about it ? Why are we all upset ? Is it the PDA? The proposal on university grounds ? Or the fact that a woman did it? Would it be the same out rage had the student who proposed was a man ?
— Shaniera Akram (@iamShaniera) March 13, 2021