اسلام آباد (پبلک نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکہ کا انخلاءمکمل ہونے کو ہے،کچھ نیٹو رکن ممالک کا انخلاء ہو چکا،امن عمل ناقابل فہم انداز میں آگے بڑھ رہا ہے،افغان فریقین کے درمیان فوجی تصادم جاری رہے تو مزید عدم استحکام اور معاشی مسائل پیدا ہوں گے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایس سی او کے افغانستان رابطہ گروپ کے اجلاس سے خطاب ہوئے کہا کہ افغانستان میں تشدد میں اضافہ ہوچکا ہے ،جانی اور ڈھانچہ جاتی نقصان اور تباہی ہو رہی ہے،رپورٹس عندیہ دے رہی ہیں کہ بہت سارے افغان تحفظ اور سلامتی کے لئے ہجرت کررہے ہیں،پائیدار امن کے حصول کے لئے امید عدم استحکام سے دوچار ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کے ہمسایہ ممالک کی طرف مزید بہاؤ میں اضافہ ہوگا اور دہشت گردی بڑھے گی،اہمسایہ افغانستان سنگین مسائل کا سامنا کررہا ہوں تو کیا ہم منہ موڑ سکتے ہیں؟ افغانستان سے منہ موڑنا کوئی آپشن نہیں ہے، خطے میں امن، خوش حالی اور معاشی ترقی باہم منسلک ہے، منزل سانجھی ہے،بہتر مستقبل کے لئے ہماری امیدوں کا انحصار امن، استحکام اور ترقی کی راہ پر ہمارے مل کر آگے بڑھنے پر ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ آخرکار افغانوں نے دانشمندی اور بصیرت کے ساتھ اپنے بہترین مفاد میں کردار ادا کرنا ہے،پاکستان افغان امن عمل کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا، عالمی افواج کے انخلاءسے افغان فریقین کو موقع میسر آگیا ہے کہ وہ فیصلہ اقدامات کریں، افغانستان میں عدم استحکام کے نتیجے میں سب سے زیادہ جو ملک متاثر ہوتا ہے، وہ پاکستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ہمارا کوئی ’فیورٹ‘ (پسندیدہ) نہیں ہے، تمام افغان فریقین تک پہنچنے کی کوشش کی ہے تاکہ پرامن حل کو فروغ مل سکے،کچھ نیٹو رکن ممالک کا انخلاء ہو چکا،امن عمل ناقابل فہم انداز میں آگے بڑھ رہا ہے، افغانستان میں تشدد میں اضافہ ہوچکا ہے ،جانی اور ڈھانچہ جاتی نقصان اور تباہی ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رپورٹس عندیہ دے رہی ہیں کہ بہت سارے افغان تحفظ اور سلامتی کے لئے ہجرت کررہے ہیں،پائیدار امن کے حصول کے لئے امید عدم استحکام سے دوچار ہے،افغان فریقین کے درمیان فوجی تصادم جاری رہے تو مزید عدم استحکام اور معاشی مسائل پیدا ہوں گے، افغان مہاجرین کے ہمسایہ ممالک کی طرف مزید بہاو میں اضافہ ہوگا اور دہشت گردی بڑھے گی۔