'بھارتی سپریم کورٹ کے 4 بونے بیٹھ کر کشمیریوں کی تحریک آزادی کو ختم نہیں کر سکتے'

'بھارتی سپریم کورٹ کے 4 بونے بیٹھ کر کشمیریوں کی تحریک آزادی کو ختم نہیں کر سکتے'
مظفر آباد: نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ کشمیر کبھی بھارت کا حصہ تھا،نہ ہے اور نہ کبھی ہوگا،بھارتی سپریم کورٹ کے 4 بونے بیٹھ کر کشمیریوں کی تحریک آزادی کو ختم نہیں کر سکتے ، ہم ایسے فیصلوں اور ایسے قوانین کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں جس میں کشمیری عوام کاکوئی عمل دخل نہ ہو،کشمیر کی تحریک آزادی کےحوالے سے کشمیری قیادت کی مشاورت کے ساتھ لائحہ عمل بنائیں گے۔ نگران وزیر اعظم نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کا کوئی بھی یک طرفہ فیصلہ خواہ وہ کسی بھی قانون اسمبلی یاعدالت کی طرف سے ہو کسی صورت قابل قبول نہیں اور نہ اس کی کوئی اہمیت ہے۔ ہم ایسے فیصلوں اور ایسے قوانین کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں جس میں کشمیری عوام کاکوئی عمل دخل نہ ہو۔ کشمیری اپنے ایک لاکھ شہداکی قربانیوں کو بھلا کر بھارتی ظلم و جبر کے آگے کبھی سرنہیں جھکائیں گے۔کشمیر کی حریت قیادت کو فی الفور رہاکیاجائے۔ کشمیر بھارت کا نہ کبھی حصہ تھانہ ہے اور نہ انشا اللہ ہو گا۔ نگران وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کے زیر انتظام ایک عبوری انتظام کی حد میں رہےاور اس حد کو عبور نہ کرے۔بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ان قراردادوں کے تحت ہو گاجس میں کشمیری عوام کا حق خود ارادیت تسلیم کیاگیا ہے۔ کوئی اسمبلی اور عدالت کشمیریوں کے فیصلہ کر سکتی ہے نہ کرےگی۔ پاکستان کشمیر کا مقدمہ صف اول پر لڑےگا۔ ہم اپنی زمین اور اپنے لوگوں کی بھر پور وکالت کریں گے۔مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کو پاکستان کو اپنا پوٹینشل سیٹیزن سمجھتا ہے۔یہ مستقبل کے پاکستانی شہری ہیں۔ ہم ان کے حقوق کی پامالیوں کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔ اس سلسلہ میں جو بھی ممکن ہو گا کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسی سلسلہ میں کشمیری قیادت کے ساتھ ایک طویل مشاورتی اجلاس ہوا ہے جس میں مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ اسلام آبادمیں جلد نہ صرف دوبارہ اجلاس ہو گا بلکہ باقاعدہ رابطے ہوں گے جس میں تحریک کو جلا بخشنے اور آگے بڑھانے کے حوالے سے سوچ بچار کیا جائےگا۔ تمام طبقات اس بات چیت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کشمیریو ں کی اپنی تحریک کے ساتھ وابستگی مسلمہ ہے۔ کشمیر ی بہادر اور پرعزم ہیں ،تحریکوں میں اتار چڑھاؤہوتے رہتے ہیں۔ کشمیر کاذ بہت بڑا ہے۔ تحریک کے دوران مختلف مراحل آتے رہے ہیں لیکن تحریک کبھی ختم نہیں ہوئی، یہ تحریک ہمیشہ زندہ رہے گی۔کشمیری عوام اپنے ایک لاکھ کے قریب شہدا ، خواتین کی عصمت دریوں ، 15ہزار سےجبری گمشدگیوں ، اجتماعتی قبروں اور ظلم و جبر کو بھول کر گھروں میں نہیں بیٹھ جائیں گے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپناتسلط برقراررکھنےمیں ناکام ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کشمیر پر بھارت کے موقف کو تسلیم نہیں کرتی۔ بھارتی سپریم کورٹ کے 4 بونے بیٹھ کر قومی تحریک کو ختم نہیں کر سکتے، کشمیر کی تاریخ صدیوں پر محیط ہے۔ بھارت کے یک طرفہ اقدامات سے جدوجہد آزادی کو مزید تقویت ملے گی اور اگر کچھ لوگ خواب غفلت میں پڑےتھے وہ بھی جاگ جائیں گے۔ کشمیر نسل درنسل تحریک آزادی کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ بھارت کو یہ بات سمجھ میں نہیں آرہی ہے کہ اس تحریک کو کیسے ختم کیاجائے۔ پاکستان کے 24 کروڑ عوام کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔