ویب ڈیسک: اسرائیلی فوج نے غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر ایک بار پھر بمباری کیساتھ جبالیہ پناہ گزین کیمپ، رفح اور خان یونس میں بھی بم برسائے گئے۔ صیہونی بربریت سے مزید 80 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ جنوبی غزہ میں اقوام متحدہ کے خوراک کی تقسیم کے مرکز پر فضائی حملے میں حماس کے اہم کمانڈر محمد ابوحسنہ کو قتل کردیا گیا ہے جبکہ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں اقوام متحدہ کے ایک کارکن سمیت مزید چار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز کیئے گئے فضائی حملے میں محمد ابو حسنہ کو جاں بحق کرنے کا دعوہ کیا ہے جسے حماس کا عسکریت پسند قرار دیتے ہوئے اس گروپ کا رکن قرار دیا گیا تھا جو اسرائیلی فوجیوں کے ٹھکانوں کے بارے میں انٹیلی جنس فراہم کرتا تھا۔
حماس کی جانب سے فوری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی کہ وہ اس گروپ کا رکن تھا۔
غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کی جانب سے حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی فراہم فہرست میں شامل پانچ افراد میں محمد عبدالحلیم ابو حسنہ کا نام شامل ہے اور 22 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے انروا کے سربراہ فلپ لازارینی نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں انروا کے چند باقی ماندہ ڈسٹری بیوشن سینٹرز میں سے ایک پر حالیہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب خوراک کی فراہمی ختم ہو رہی تھی اور بھوک پھیلی ہوئی تھی۔