وزیراعظم عمران خان نےسوات مٰیں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج میرے لیے بہت خوشی کا دن ہے، میں نے صبح اٹھ کر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا ہے، ہم تین سال سے اسلاموفوبیا کیخلاف قرار داد کی منظوری کیلئے کوشش کررہے تھے، نائن الیون کے بعد اسلام اور دہشتگردی کو جوڑ دیا گیا، تمام مسلم ممالک کو کہا کہ اسلامو فوبیا کیخلاف مل کر بات کرنی چاہیے. وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے اسلامو فوبیا کیخلاف طویل جدوجہد کی، پاکستان کی قرار داد 57 ملکوں نے مل کر اقوام متحدہ میں پیش کی، اسلامو فوبیا کا سب سے زیادہ نقصان مغربی ممالک میں موجود مسلمانوں کو ہوتا تھا، آج بیرون ملک پاکستانی سب سے زیادہ خوش ہیں، بھارت میں آر ایس ایس کی حکومت مسلمانوں کی دشمن ہے، اللہ کاشکر ہے کہ اقوام متحدہ نے ہماری کوششوں سے یہ قرار داد پاس کی، 30سال جو باریاں لیتے رہے ان سے پوچھتا ہوں انہوں نے کبھی اسلاموفوبیا پر بات کی. ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف جب پرچیاں پکڑ کر امریکی صدر کے سامنے بیٹھے تو ایک کشمیراوراسلاموفوبیا کی پرچی بھی پکڑ لیتے، جو پیسوں کی پوجا کرتے ہیں ان کی امریکی صدر کے سامنے کاپنیں ٹانگیں گی، عمران خان امریکی صدر ہو یا دنیا کوئی بھی بڑا ہو اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتا ہے، پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے دور حکومت میں 400ڈرون حملے ہوئے، امریکہ کی جنگ میں شرکت کرکے سوات کے لوگوں نے قربانیاں دی. انہوں نے کہا اگر میرے اربوں روپے ملک سے باہر پڑے ہوتے تو میں بھی پرچیاں پکڑ کر بیٹھا ہوتا،چوری کے پیسے نے انہیں غلام بنا دیا ہے،انہوں نے اپنی حرکتوں سے ہمیں دنیا بھر میں ذلیل کیا،انہوں نے ملک کے مفاد کو اپنی ذات کیلئے قربان کیا،یہ تین چوہے شکار کرنے کیلئے اکٹھے ہوئے میں ان کا شکار کرکے دکھاوں گا،اسلام آباد میں سندھ ہاوس ہے اور وہاں نوٹوں کی بوریاں لے کر بیٹھے ہیں،یہ سندھ کے عوام کا پیسہ سندھ ہاوس لے کر آئے ہیں،یہ ہمارے ایم این ایز کو خریدنے آئے ہیں. ان کو ڈر ہے کہ اگر عمران خان مزید تھوڑی دیر رہاگیا تو یہ جیلوں میں ہوں گے،آنے والے دن پاکستان کے مستقبل کیلئے فیصلہ کن دن ہیں،آج یہ اس چیز سے خوفزدہ ہیں کہ ملک ترقی کررہا ہے. انہوں نے کہا تین بار کے ملک کے وزیراعظم کے بیٹے کہتے ہیں ہم پاکستانی نہیں،کیا آپ تیار ہیں میں ایک گیند سے تین وکٹیں گراؤں،نواز شریف ملک سے باہر بیٹھا ہوا ہے،الیکشن کمیشن سے پوچھتا ہوں کہ ہارس ٹریڈنگ کی آئین میں اجازت ہے،چوری کے پیسے سے سیاستدانوں کو خریدا جارہا ہے.