ایران میں حجاب معاملے پر زیرِ حراست ہلاک ہونے والی مہسا امینی کی پہلی برسی

ایران میں حجاب معاملے پر زیرِ حراست ہلاک ہونے والی مہسا امینی کی پہلی برسی
ایران میں حجاب کے معاملے پر زیرِ حراست ہلاک ہونے والی لڑکی مہسا امینی کی پہلی برسی کے موقع پر پورے ملک میں سیکیورٹی فورسز کو تعینات کردیا گیا ہے۔ برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا نے 29 ایرانی شخصیات اور اداروں پر پابندی عائد کردی ہے جب کہ یورپی یونین نے چار ایرانی عہدیداروں کو بلیک لسٹ میں بھی شامل کرلیا گیا ہے۔ دوسری جانب امریکا کے صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ ایران کے عوام ہی اپنے ملک کی قسمت کا فیصلہ کریں گے، امریکا ایرانی عوام کے ساتھ کھڑے رہنے کے لیے پُرعزم ہے۔ خیال رہے کہ مہسا امینی ایرانی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر 16 ستمبر کو پولیس کی حراست میں ہلاک ہوگئی تھیں جس کے بعد ایران بھر میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔ مہسا امینی کی موت کے بعد مظاہروں میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔