کابل (ویب ڈیسک ) افغانستان سے امریکی انخلا کے آخری لمحات اور ویت نام سے امریکی افواج کے نکلنے کے واقعات میں حیران کن حد تک مماثلت، جب 1975 میں ویت نام سے امریکی فوج کو ناکام ہو کر نکلنا پڑا ، سائیگون نامی شہر پر شمالی ویت نام نے دوبارہ قبضہ کیا تو امریکی شہریوں کو لے جانے والے آخری ہیلی کاپٹر پر بھی امریکہ کے اتحادی جنوبی ویت نامی شہریوں نے داخل ہونے کی کوشش کی مگر امریکہ انہیں چھوڑ کر بھاگ نکلا۔ تفصیلات کے مطابق کابل ائیر پورٹ پر امریکی افواج نے کنٹرول کر لیا اور اپنے شہریوں کو لےواپس جانے کیلئے طیارے میں سوار کرنے لگے مگر اس موقع پر ہزاروں کی تعداد میں افغان شہری بھی ائیر پورٹ پر موجود تھے جنہیں ابتدائی طور پر امریکی طیاروں میں سوار نہ کیا گیا۔ اس موقع پر افغا ن شہریوں کو چھوڑ کر امریکی طیارہ روانہ ہو گیا اور اس کےساتھ لٹکے ہوئے تین افغان شہری زمین پر گر کر جاں بحق ہو گئے۔ ایسے ہی کچھ مناظر ویت نام سے امریکی انخلا کے موقع پر بھی دیکھے گئے تھے۔ عالمی شہرت یافتہ فوٹو گرافر ہلبرٹ وین نے ایسا ہی ایک منظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کر لیا۔ ویت نام کے شمالی اور جنوبی حصے کے درمیان جنگ جاری تھی جس میں جنوبی ویت نام کی حمایت امریکہ کر رہا تھا جبکہ شمالی ویت نام کمیونسٹ دھڑے پر مشتمل تھا۔ تقریباً بیس سال تک جاری رہنے والی اس جنگ میں بھی امریکی حمایت یافتہ جنوبی ویت نام کو شکست ہوئی اور کمیونسٹ فوجوں نے سائیگون شہر پر قبضہ کر لیا تو امریکہ کو دم دبا کر بھاگنا پڑا۔ ہیلی کاپٹر پر سوار ہونے کیلئے سیڑھی لگائی گئی اور جب تمام امریکی ہیلی کاپٹر میں سوار ہوگئے تو سیڑھی کو ہیلی کاپٹر سے الگ کر دیا جس کے نتیجہ میں ویت نامی زمین پر گر گئے۔ اتنے سالوں میں فرق صرف یہ ہوا ہے کہ ویت نام سے انخلا کے وقت امریکی ہیلی کاپٹر سےویت نامی شہری زمین پر گرے تھے جبکہ افغانستان سے انخلا کے وقت امریکی طیارے سے فضا میں تین افغانی شہری زمین پرگرے اور جان کی بازی ہار گئے۔