کے ایف سی سے شراکت داری:''بائیکاٹ پی ایس ایل'' سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

کے ایف سی سے شراکت داری:\'\'بائیکاٹ پی ایس ایل\'\' سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا
کیپشن: Partnership with KFC: 'Boycott PSL' becomes top trend on social media

ویب ڈیسک: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے نویں ایڈیشن کا آغاز آج سے لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں ہو رہا ہے۔ لیگ میں شامل تمام چھ ٹیموں نے اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور اس وقت ہر ٹیم ٹورنامنٹ کے لیے اپنی پرموشن میں مصروف ہے۔

پی ایس ایل کے لیے آفیشل اینتھم ریلیز ہونے کے بعد سے ہی سوشل میڈیا پر مختلف تبصرے اور ٹرینڈز زور پکڑ رہے ہیں جن میں پی ایس ایل کے بائیکاٹ کا ٹرینڈ سرفہرست ہے۔

جمعہ کو مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر پی ایس ایل کے آفیشل اکاؤنٹ سے لیگ کے سنیک پارٹنر کا اعلان کرتے ہوئے لکھا گیا ’ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ کے ایف سی پاکستان اب پی ایس ایل 9 کے لیے آفیشل سنیکس پارٹنر ہے۔‘

اس اعلان کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا اور بائیکاٹ پی ایس ایل کے ہیش ٹیگ کے ساتھ پوسٹس شیئر ہونے لگیں، یہاں تک کہ اس وقت بائیکاٹ ٹاپ ٹرینڈز میں آ چکا ہے۔

صارفین کا کہنا ہے کہ غزہ اور اسرائیل تنازع کے بعد انہوں نے تمام اسرائیلی برانڈز اور مصنوعات کا بائیکاٹ کر دیا تھا جن میں کے ایف سی بھی شامل ہے۔

صارفین نے مزید کہا کہ وہ پی ایس ایل کی کے ایف سی کے ساتھ شراکت کو قبول نہیں کرتے، تاہم وہ پی ایس ایل کا بائیکاٹ کریں گے۔

عامر حمزہ خان نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’غزہ میں جاری نسل کشی کی وجہ سے پوری دنیا حتیٰ کہ غیر مسلموں نے بھی کے ایف سی کا بائیکاٹ کیا جبکہ ہمارے پیارے ملک نے انہیں پی ایس ایل میں شراکت دار بنایا، کمال۔‘

جمشید نامی صارف نے لکھا ’ کے ایف سی کے بعد اب وقت آگیا ہے کہ پی سی بی ہیڈ کوارٹر کے باہر احتجاج کیا جائے۔ اگر پی سی بی اپنا فیصلہ واپس نہیں لیتا تو ہمیں ہر میچ کے دوران سٹیڈیم کے باہر مظاہرہ کرنا چاہیے اور پی سی بی کو اپنا موقف واپس لینے پر مجبور کرنا چاہیے۔‘

جہاں کچھ لوگ بائیکاٹ کا مطالبہ کرتے نظر آئے۔ وہیں کچھ صارفین اس ٹرینڈ کے خلاف اپنی رائے کا اظہار کرتے رہے۔ ایک صارف نے لکھا ’پی ایس ایل کا بائیکاٹ مسئلے کا حل نہیں ہے، لیکن ہم کہہ سکتے ہیں کہ پی سی بی کے ایف سی کے ساتھ سپانسرشپ کو ختم کرے کیونکہ یہ ہمارا اپنا نیشنل برانڈ ہے اور بہت سارے لوگوں کی آمدنی اس سے منسلک ہے۔‘

اس سے قبل بدھ کے روز بھی ایکس پر بائیکاٹ پی ایس ایل کے ہیش ٹیگ کے ساتھ متعدد پوسٹس دیکھنے میں آئی تھیں جن میں لوگ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) چیئرمین سے استعفے کا مطالبہ کرتے دکھائی دیے۔

بائیکاٹ سے متعلق ان پوسٹس میں ایک ہی عنوان نظر آ رہا تھا جس میں لکھا گیا تھا کہ ’خبردار کسی نے پی ایس ایل کا ٹکٹ لیا یا سپورٹ کیا۔ جب تک محسن نقوی  پی سی بی کے چیئرمین ہیں ہمارا کرکٹ سے بائیکاٹ ہے۔‘