پبلک نیوز: حکومت نے آئندہ عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کا بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے پاس کروا لیا_وزیر اعظم عمران خان سمیت حکومتی ارکان پارلیمنٹ نے ڈیسک بجا کر خوشی کا اظہار کیا.
اپوزیشن کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی ہوئی ، اراکین کی جانب سے شدید نعرہ بازی کی گئی. اپوزیشن اراکین نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں_ بابر اعوان نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر رائے شماری کے لیے ترمیمی بل ایوان میں پیش کیا تھا_
یہ بل پیش کرنے کی تحریک کے حق میں 221 ارکانِ اسمبلی نے ووٹ دیا جبکہ اس کی مخالفت میں 203 ووٹ آئے جس کے بعد بل کی شق وار منظوری دی گئی۔اس بل کی منظوری کے بعد اپوزیشن کے ارکانِ اسمبلی ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ اس کے علاوہ اورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا بل بھی منظور کر لیا گیا۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی حکومت اتحادی پارٹیوں کی جانب سے حمایت کی یقین دہانیوں کے بعد آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپنے تمام بلوں کی منظوری کیلئے پراعتماد دکھائی دے رہی تھی. پارلیمنٹ کا یہ مشترکہ اجلاس صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بلایا ہے جس میں الیکشن اصلاحات سمیت کئی ایسے اہم بلوں پر غور کیا جائے گا جو سینیٹ سے یا تو مسترد یا ختم ہو چکے ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ہونے والے قومی اسمبلی اجلاسوں میں بلوں کی منظوری کیلئے دو تحاریک پر ووٹنگ کے دوران اپوزیشن نے حکومت کو دو بار شکست دی تھی تاہم وہ آج مایوس دکھائی دے رہے ہیں۔ پارلیمنٹ میں پارٹی پوزیشن ظاہر کرتی ہے کہ اگر دونوں ایوانوں کو ایک ساتھ ملایا جائے تو حکومت میں صرف دو ووٹوں کی اکثریت ہے۔پارٹی پوزیشن کے مطابق 440 رکنی مشترکہ ایوان میں حزب اختلاف کے ارکان کی تعداد 221 کے مقابلے میں 219 بنتی ہے۔ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ پی ٹی آئی اتحاد کو قومی اسمبلی میں 17 ووٹوں کی اکثریت حاصل ہے جبکہ سینیٹ میں وہ اپوزیشن سے 15 ووٹوں سے پیچھے ہے۔ حکومت نے اس سے پہلے مسلم لیگ (ق) اور ایم کیو ایم کی جانب سے الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق مجوزہ انتخابی اصلاحات بل پر تحفظات کا اظہار کرنے کے بعد مشترکہ اجلاس ملتوی کردیا تھا۔