ویب ڈیسک :سماجی رابطے کی ویب سائٹ ' ایکس' [سابقہ ٹویٹر] نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ پاکستانی حکام کے ساتھ مل کر تحفظات دور کرنے کے لیے کام کرے گی۔ یہ ردعمل حکام کے اس بیان کے بعد سامنے آیا جس میں کہا گیا کہ ایکس پر سکیورٹی خدشات کی بنا پر دو ماہ سے پابندی لگائی گئی ہے۔
ایکس کی گلوبل گورنمنٹ افئیرز ٹیم نے 17 فروری سے سروس کی پاکستان میں بندش کے بعد اپنے پہلے بیان میں کہا کہ "ہم پاکستانی حکومت سے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں تاکہ ان کے تحفظات کو دور کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کی پاکستان میں بندش کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر ہے۔ اس درخواست کے دوران عدالت نے وزارت داخلہ اور سکیورٹی اداروں سے ویب گاہ کی بندش کے حوالے سے استفسار کیا جس کے جواب میں سکیورٹی خدشات کے حوالے سے عدالت کو آگاہ کیا گیا۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ بادی النظر میں ایکس پر پابندی کا کوئی جواز پیش نہیں کیا گیا۔
عدالت نے ایک ہفتے میں پی ٹی اے کو ایکس کی بندش کی معقول وجہ بیان کرتے ہوئے جواب جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت کو نو مئی تک ملتوی کر دیا۔