ویب ڈیسک: اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری تصاویر میں حماس کے مقتول سربراہ یحیی السنوار کے پاس موجود اشیاء دکھائی گئی ہیں۔ وہ بدھ کے روز غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں تل السلطان کے علاقے میں اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپ میں ہلاک ہوئے تھے۔
پہلی تصویر میں "روزانہ کے اذکارِ نبوی" اور "اذکار نافعہ" کے کتابچے، تسبیح، دستی گھڑی، ٹافیاں، چپکنے والی ٹیپ کے علاوہ 1600 اسرائیلی شیکل (تقریباً 430 امریکی ڈالر) نظر آ رہے ہیں۔
دوسری تصویر میں ایک "کلاشکوف" طرز کی مشین گن، دو میگزین، ایک فوجی بیلٹ اور دیگر فوجی سامان دکھایا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے ایک اور تصویر جاری کی جس میں ایک فلسطینی شخص ہانی حمیدان سلیمان کا پاسپورٹ دکھایا گیا ہے۔ دستاویز کے مطابق وہ فلسطینی پناہ گزینوں کی امدادی ایجنسی میں بطور استاد کام کرتا ہے۔ پاسپورٹ کی میعاد 2017 میں ختم ہو چکی ہے۔
یہ بات واضح ہے کہ السنوار اپنے آخری ایام بنا خوراک اور غزہ میں نقل مکانی کرنے والوں سے دور کسی جگہ پر گزار رہے تھے۔
حافظ نعیم الرحمان کا بیان:
امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ خدا کے راستے میں باطل کے خلاف قیام کرنے والی ایک اور روح اپنے مقصد میں سرخرو ہوگئی۔ حماس کے سربراہ یحیٰی سنوار نے بھی ناجائز اسرائیلی ریاست کے خلاف لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ شیخ احمد یٰسین، عبدالعزیز رنتیسی اور اسماعیل ہنیہ کے بعد حماس کے شہید ہونے والے چوتھے سربراہ ہیں۔ اسرائیل اور اس کے سرپرستوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ شہادتوں کا یہ سفر اہل غزہ کو منزل سے قریب تر کررہا ہے۔ ان شہداء کی عظیم قربانیوں سے ان شاء اللہ القدس آزاد ہوگا۔