طلباء کو سستی الیکٹرک بائکس کی فراہمی، پنجاب حکومت نے شیڈول جاری کردیا

طلباء کو سستی الیکٹرک بائکس کی فراہمی، پنجاب حکومت نے شیڈول جاری کردیا
کیپشن: Provision of cheap electric bikes to students, Punjab government has released the schedule

پبلک نیوز: طلباء کیلئے خوشخبری، پنجاب حکومت نے طلباء کو سستی الیکٹرک بائکس کی فراہمی کے حوالے سے شیڈول جاری کردیا ہے۔ 

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت کابینہ کا تیسرا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں سال 2023-24 ء کے سالانہ بجٹ اور ضمنی بجٹ گرانٹ کی منظوری کی توثیق کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق اجلاس میں لاہور نالج پارک کو پنجاب سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ اتھارٹی کے سپرد کرنے کی منظوری دیدی گئی۔ جس کیلئے پاکستان کا سب سے بڑا آئی ٹی سٹی بنانے کے لئے اراضی سی بی ڈی کو منتقل کی جائے گی۔

مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ لاہور میں پاکستان کا پہلا آئی ٹی سٹی بنا رہے ہیں۔ گوگل، مائیکروسافٹ جیسے ٹیک جائنٹس آئی ٹی سٹی میں دلچسپی کا اظہار کرچکے ہیں۔ 

وزیر اعلیٰ پنجاب نے ایک سال میں آئی ٹی سٹی کے دونوں ٹاورز مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نالج سٹی میں دنیا کے بڑے تعلیمی اداروں کو کیمپس بنانے کے لئے مدعو کیا جائے گا، فلم سٹی بھی ہو گا۔ 

اجلاس میں پنجاب بینک کی طرف سے 20 ہزار الیکٹرک بائیک کی فراہمی کے پراجیکٹ کی منظوری دیدی گئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ الیکٹرک بائیکس ماحولیاتی آلودگی کم کرنے کیلئے ضروری ہے لیکن بیٹری چوری اور کم مائیلج کی وجہ سے فی الحال موزوں نہیں۔ الیکٹرک بائیک کے ساتھ پٹرول بائیک بھی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ طلباء پر بوجھ کم کرنے کیلئے ڈاؤن پیمنٹ کم کر کے 25 ہزار اور ماہانہ قسط بھی پانچ ہزار سے کم ہوگی۔ رواں سال مئی سے بائیکس کی تقسیم شروع کی جائے گی۔ امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلباء کو بائیکس دینے کیلئے الگ سکیم لائیں گے۔ 

اجلاس میں عدالت کی ہدایت پر بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے اٹک جیل سے اڈیالہ جیل میں ٹرائل کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ سی ای او پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی کی ڈیپوٹیشن پر تعیناتی میں توسیع کی اصولی منظوری دی گئی۔

اس کے علاوہ کونسل آف کامن انٹرسٹ سیکرٹریٹ میں صوبائی نمائندگی سے متعلق سی سی ای کی سب کمیٹی کے دوسرے اجلاس کی کارروائی کی توسیع کردی گئی۔ مشترکہ مفادات کونسل سیکرٹریٹ میں حکومت پنجاب کے گریڈ 19 کی آسامی کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں پنجاب ایئر ایمولینس پراجیکٹ کا جائزہ بھی لیا گیا۔ 

مریم نواز شریف نے کہا کہ بڑے لوگوں کے لئے سب سہولتیں ہیں، غریب آدمی کی زندگی بچانے کے لئے کچھ نہیں۔ اپنے لوگوں کو بروقت علاج کی ہر سہولت دینا چاہتے ہیں۔ سرگودھا میں ہارٹ اٹیک کے مریضوں کے علاج اور منتقلی کی مناسب سہولتیں نہ ہونا افسوس ناک ہے۔ دفاتر میں بیٹھ کر لگتا ہے کہ ایئر ایمبولینس کی ضرورت نہیں، مگر اس کی ضرورت ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ریسکیو 1122 کو ایمرجنسی میں ایئرایمبولینس کیلئے 11 سو کالیں موصول ہوئیں۔ لاہور پی آئی سی ایمرجنسی میں ہارٹ اٹیک کے مریض دوردراز علاقوں سے 8 گھنٹے میں پہنچے۔ میں سمجھتی ہوں ایئر ایمبولینس کی ضرورت ہے۔ ایئرایمبولینس پراجیکٹ کا ٹرائل بنیادوں پر آغاز کیا جائے گا۔ ہمیں غریب آدمی کی تکلیف محسوس نہیں ہوتی۔ کتنے دکھ کی بات ہے کہ سینیٹری ورکرز سیفٹی کٹ نہ ہونے کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ 

پنجاب میں لاء افسران کی تعداد66 کرنے کی اصولی منظوری:

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ مجھے ساڑھے 12 کروڑ عوام کو دیکھنا ہے صرف سیاسی فائدے کیلئے فیصلے نہیں کرنے۔ کسی کی سفارش کی ہے نہ کروں گی، کسی افسر کو لگانے کے لئے نہیں کہا۔ 

انہوں نے دوٹوک پیغام دیا کہ سرکاری ملازمت میں کرپشن، سیاسی وابستگی اور نااہلی برداشت نہیں ہو گی۔ 

دریں اثناء وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے ایران کے قونصل جنرل مہران مواحد فر نے ملاقات کی جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ایوان وزیراعلیٰ میں ہونے والی ملاقات میں ایرانی قونصل جنرل مہران مواحد فر نے وزیر اعلیٰ مریم نواز کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی جس پر مریم نواز نے ایرانی قونصل جنرل کا شکریہ ادا کیا۔

ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور باہمی تعاون بڑھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ باہمی ایکسپورٹ کے فروغ کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔

دونوں رہنماؤں نے ثقافتی وفود کے تبادلے پر بھی اتفاق کیا جس کے تحت خیر سگالی کے طور پر 20 مارچ کو نوروز کی مناسبت سے بادشاہی مسجد میں چراغاں کیا جائے گا، دونوں ممالک کے درمیان یوتھ کلچر ایکسچینج پروگرام کے فروغ کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ باہمی زرعی تجارت کو بڑھانا چاہتے ہیں، پاکستان اور ایران ایک دوسرے کے ساتھ ثقافتی اور مذہبی طور پر جڑے ہوئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے عوام کا تاریخی رشتہ صدیوں پر محیط ہے، دو طرفہ تعلقات کو بلندیوں پر لے جانا چاہتے ہیں۔