عمران خان کا آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد پر کیس کرنےکا اعلان

عمران خان کا آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد پر کیس کرنےکا اعلان
اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان نے شہباز گل پر مبینہ تشدد کے خلاف آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد پر کیس کرنے کا اعلان کردیا ہے. چیئرمین پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) عمران خان نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تما م کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، 24 گھنٹے میں کال پر بڑے شہروں میں حقیقی آزادی کیلئے لوگ باہر نکلے۔ تحریک انصاف کے جلسوں میں خواتین آتی ہیں، نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ ہماری خواتین کا دھیان رکھیں۔ عمران خان نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں لوگوں میں دہشت پھیلائی جا رہی ہے، لوگوں کو غلام بنانے کیلئے ڈرایا جاتا ہے۔ شہباز گل پر تشدد کر کے اور ذہینی طور پر اسے توڑ سکتے ہیں تو یہ کسی سے بھی کر سکتے ہیں، شہباز گل پر تشدد ہوسکتا ہے تو کسی پر بھی ہوسکتا ہے، شہباز گل پر قانو ن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تشدد کیا گیا، شہباز گل میرا اور عوام کا موقف سامنے لے کر آرہاتھا اسلیے اس کو بند کیا۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ 25مئی کبھی یہ قوم نہیں بھولے گی، 25مئی کو ایک پرامن احتجا ج کیا جا رہا تھا، پرامن احتجاج پر شیلنگ کی گئی، تشدد کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ شہباز گل پر 2دن تشدد کیا گیا، آئی جی اسلام آباد اور ڈی آئی جی کو نہیں چھوڑیں گے، آئی جی اور ڈی آئی جی پر کیس کریں گے، مجسٹریٹ صاحبہ آپ بھی تیار ہوجائیں آپ کیخلاف بھی ایکشن لیا جائے گا۔ عمران خان نے ریلی سے خطاب میں کہا کہ شہباز گل پر کیس ہوسکتا ہے تو ہم فضل الرحمان ،نواز شریف ،رانا ثنااللہ کیخلاف بھی کیس کریں گے، زرداری، فضل الرحمان اور مریم نواز نے شہباز گل سے بھی سخت باتیں کیں جبکہ جو کچھ شہباز گل نے کہا اس سے بہت زیادہ نواز شریف، آصف زرداری، مریم نواز اور فضل الرحمان بول چکے ہیں۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ ہماری جنگ آئین کی بالادستی ہے، خوفزدہ کرکے لوگوں کو غلام بنانے کی کوشش کی جبکہ شہباز گل کے ساتھ جو ہوا قانون کی دھجیاں اڑادی ہیں۔ فضل الرحمان، نوازشریف، رانا ثناءاللہ پر سب پرہم کیس کریں گے۔ انہو ں نے کہا کہ ساری قوم سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہی ہے، سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے کہ قانون اور آئین پر عمل کروائے۔ان کا کہنا تھا کہ کل لیاقت باغ میں اپنے عوام کو روڈ میپ دینے لگا ہوں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔