ویب ڈیسک: راہول گاندھی نے اپنے بیان میں گزشتہ روز بےجے پی کی جانب سے درج کروائی جانے والی ایف آئی آر کو تمغہ قرار دیدیا جبکہ کانگریس پارٹی آج وزیر داخلہ امت شاہ کے بابا بھیم راؤ امبیڈکر کے بارے میں دیے گئے بیان اور راہول گاندھی کے خلاف ایف آئی آر کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کررہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر امت شاہ کے ڈاکٹرامبیڈکر کیخلاف نازیبا بیان کے جواب میں سخت احتجاج پر راہول گاندھی کے خلاف ایف آئی آر کو حکومتی ہٹ دھرمی ہی قرار دیا جاسکتا ہے۔
سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں، کانگریس کے جنرل سیکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ بابا صاحب کی وراثت کا دفاع کرنے کے لیے راہول گاندھی کے خلاف یہ مقدمہ "عزت کا تمغا" اور اعزاز ہے۔
وینو گوپال نے لکھا کہ راہول گاندھی بی جے پی کے سیاسی انتقام کی وجہ سے پہلے ہی 26 ایف آئی آر کا سامنا کر رہے ہیں اور یہ تازہ ترین ایف آئی آر انہیں یا کانگریس کو ذات پات کی RSS-BJP حکومت کے خلاف کھڑے ہونے سے نہیں روکے گی۔
انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ جب دہلی پولیس نے بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے ممبران پارلیمنٹ کی شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی ہے، یہ کانگریس کی خواتین ممبران پارلیمنٹ کی شکایت پر ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔
دہلی پولیس نے ان بی جے پی لیڈروں کے خلاف آئی این سی کی خواتین ایم پیز کی طرف سے درج ایف آئی آر پر کارروائی کیوں نہیں کی جنہوں نے ان پر جسمانی حملہ کیا؟ ۔
یادرہے گذشتہ روز بی جے پی نے راہول گاندھی کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی تھی، جس میں ان پر پارلیمنٹ کے احاطے میں ہاتھا پائی کے دوران "جسمانی حملہ کرنے اور اکسانے" کا الزام لگایا گیا تھا، اور قتل کی کوشش اور دیگر الزامات کے تحت ان پر فرد جرم عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
شکایت بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ہیمانگ جوشی نے پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں درج کرائی تھی۔ بی جے پی کے انوراگ ٹھاکر اور بنسوری سوراج بھی ان کے ساتھ تھے۔
رپورٹ کے مطابق راہول گاندھی کے خلاف دفعہ 117 (رضاکارانہ طور پر شدید تکلیف پہنچانا)، 125 (دوسروں کی جان یا ذاتی تحفظ کو خطرے میں ڈالنے کا عمل)، 131 (مجرمانہ طاقت کا استعمال)، 351 (مجرمانہ دھمکی) اور 3(5) (مشترکہ ارادہ) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔