پبلک نیوز: وفاقی حکومت اور صوبوں کے درمیان اپنی ذمہ داریوں کی آئینی تقسیم کےمطابق مالی اخراجات کو ہم آہنگ کرنے کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل ایس آئی ایف سی اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سبسڈیز اورمنصوبوں میں وفاقی حکومت کی فنڈنگ، جو صوبوں کے دائرہ کار میں آتی ہے،تقریباً 1 ٹریلین روپے کا تخمینہ ہے،ان منصوبوں میں بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام پی آئی ایس پی،اورپبلک سیکٹرڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی)کے تحت صوبائی ترقیاتی منصوبے،اعلیٰ تعلیم،ٹیوب ویلوں کےلیےبجلی اورکھاد پر سبسڈیز شامل ہیں۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل ( ایس آئی ایف سی) کی کوششوں سے وفاقی حکومت کی مالی رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی اور صوبوں کو دستیاب فنڈز کے بہتر استعمال کو یقینی بنایا جائے گا۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل ( ایس آئی ایف سی) کے پلیٹ فارم سے حکومت نے معیشت کو مستحکم کرنے اورترقی کی راہ پرگامزن ہونے کے لیے بھرپور کوشش کی ہے۔
آئی ایم ایف کا این ایف سی ایوارڈ پر نظرثانی کامطالبہ بھی وفاقی اورصوبائی حکومتوں کےدرمیان وسائل کی تقسیم میں جاری مالیاتی عدم توازن کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔
ابھی مناسب وقت ہےکہ صوبوں کے درمیان این ایف سی ایوارڈپرنظرثانی کے لیے اتفاق رائے پیدا کیا جائے تاکہ محصولات کی متوازن تقسیم کی بنیاد فراہم کی جا سکے۔