لاہور (پبلک نیوز) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ جوڈیشل سسٹم پر سے اعتماد اٹھ گیا تو لوگ عدالتوں میں نہیں آئیں گے، بندوقیں اٹھائیں گے۔ پبلک کا جس دن وکلاء سے اعتماد اٹھ گیا یہاں جنگل کا قانون بن جائے گا۔ لاہور ہائیکورٹ میں پچاس کنال اراضی پر ڈی ایچ اے کی جانب سے قبضے کے خلاف کیس کی سماعت کی گئی۔ وکیل ڈی ایچ اے نے کہا کہ ہمیں وقت دے دیں ہم جواب دے دیتے ہیں۔ چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ پہلے بھی آپ کو وقت دیا ہے۔وکیل ڈی ایچ اے نے کہا کہ ریکارڈ چیک کرنا ہے تھوڑا وقت دے دیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 2013 سے سارا ریکارڈ آپکے پاس ہے اور کیا چاہیے۔ سوشل میڈیا پر جھوٹ چلایا گیا کہ چیف جسٹس نے عدالت میں جھوٹ بولا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کہا گیا 65 کنال اراضی ہائیکورٹ کو دے دی گئی ہے۔ جوڈیشل سسٹم پر سے اعتماد اٹھ گیا تو لوگ عدالتوں میں نہیں آئیں گے، بندوقیں اٹھائیں گے۔ پبلک کا جس دن وکلاء سے اعتماد اٹھ گیا یہاں جنگل کا قانون بن جائے گا۔معزز جج کا کہنا تھا کہ شاید سوشل میڈیا پر ریٹنگ بڑھ جاتی ہو گی لیکن اسکا نقصان ہے۔ اگر جوڈیشل سسٹم کمزور ہو گیا تو یہاں جنگل کا قانون بن جائے گا۔ ایڈیشنل رجسٹرار اراضی سے متعلق بھجوائی گئی سمری کا ریکارڈ عدالت میں پیش کریں۔ لاہور ہائیکورٹ میں اراضی کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی گئی۔