نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا حلف اٹھانے والے اعظم خان چیف سیکرٹری سمیت دیگر اہم عہدوں پر رہ چکے ہیں، سابق نگراں وفاقی وزیر بھی رہے، اعظم خان پٹرولیم اور مذہبی امور کی وزارتوں کے وفاقی سیکرٹری بھی رہے۔ اعظم خان کی خیبرپختونخوا کی کم و بیش تمام سرکردہ سیاسی گھرانوں سے قریبی رشتہ داری ہے ۔ خیبرپختونخوا کے نگران وزیراعلیٰ اعظم خان نے پشاور یونیورسٹی سے ایل ایل بی کرنے کے بعد لندن کے لنکنگ کالج سے بیرسٹر کی ڈگری حاصل کی ، سول سروس کا امتحان پاس کر کے ڈسٹرکٹ مینجمنٹ گروپ میں شمولیت اختیار کی۔ چارسدہ سے تعلق رکھنے والے سابق چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا اعظم خان خیبرپختونخوا کی کم و بیش تمام سرکردہ سیاسی گھرانوں سے قریبی رشتہ داری ہے۔وہ سابق انسپکٹر جنرل پولیس، سابق نگران صوبائی وزیر عباس خان کے بھائی، قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ کے کزن بھی ہیں اس کے علاوہ ضلع اٹک پنجاب سے ن لیگ کے سابق ایم پی اے خانزادہ تاج کے داماد بھی ہیں۔ آئی جی ظفراللہ خان کے بھائی سابق کمشنر خالد خان، اعظم خان کے ہم زلف بھی ہیں۔ اعظم خان کے بھائی عباس خان کی اہلیہ سابق صوبائی وزیر خواجہ محمد خان ہوتی کی فرسٹ کزن ہیں۔ان کے ایک بھتیجے عمرشہزاد کی اہلیہ پی ٹی آئی کے سابق وفاقی وزیر عمرایوب کی ہمشیرہ بھی ہیں۔ اعظم خان کے ایک بھائی محمد عباس خان انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا رہ چکے ہیں۔ اعظم خان کے ایک اور بھائی میجر ریٹائرڈ مختیار احمد خان ایک عرصے تک عوامی نیشنل پارٹی سے منسلک رہے ہیں اور اے این پی کے ٹکٹ پر سینیٹر بھی بنے تھے۔ سابقہ اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی کے مطابق اعظم خان کا نام عوامی نیشنل پارٹی نے دیا تھا ۔