ویب ڈٰسک: حال ہی میں پاکستان کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گویا ایک جنگ چھڑی ہے جس میں تربوز کو انجیکشن لگانے کے حوالے سے مختلف دعوے کیے جارہے ہیں۔ یہ پھل اس وقت متنازع بحث میں گھرا جب ہر معاملے پر رائے دینے کے لیے مشہور یوٹیوبر اور ڈاکٹر عفان نے اس پر ایک ویڈیو بنائی۔
ویڈیو میں وہ دعویٰ کرتے ہوئے نظر آئے کے پاکستان میں تربوز کو انجیکشن لگایا جاتا ہے جس سے مختف قسم کے امراض پھیلنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ افواہوں میں جس انجیکشن کی بات ہو رہی ہے، اس کا نام ایروتھروسین ہے جو ایک خاص قسم کا کھانے کے قابل رنگ ہے جو دنیا بھر میں مختلف خوراک کی چیزوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔
دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اسی فوڈ کلر کو انجیکشن میں ڈال کر تربوز کو لگایا کیا جاتا ہے
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر ایک ملک میں خاص قسم کی فوڈ کلرز کی خوراک میں ایک خاص مقدار کی اجازت ہوتی ہے اور اس سے زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
ڈاکٹر عفان کی اس ویڈیو کے جواب میں بہت سے پھل فروشوں اور منڈیوں میں کام کرنے والے افراد نے جوابی ویڈیوز بنائیں جس میں بھاری مقدار میں تربوز منڈیوں میں لایا اور لے جاتا دکھائی دیا۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیا اتنی بڑی مقدار میں کسی پھل کے ایک ایک دانے میں انجیکشن لگانا ممکن ہے؟
تاہم سوشل میڈیا صارفین نے بھی اس پر اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کام منڈیوں میں نہیں پلکہ پھل فروش انفرادی طور پر کرتے ہیں۔
دوسری جانب کراچی یونیورسٹی کے فوڈ سائنس ڈپارٹمنٹ کے پروفیسر ڈاکٹر غفران سید نے کہا کہ ان کے سامنے ابھی تک تربوز میں انجیکشن کاکوئی کیس سامنے نہیں آیا۔
البتہ انہوں نے تاکید کی کہ انجیکشن لگے تربوز کو آسانی سے معلوم کرنے میں تربوز کو تمام اطراف سے دیکھ کر اس میں اگر کوئی سراخ ہے، تو شبہ ہے کہ اس کو انجیکشن لگایا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اچھے تربوز کی پہچان یہ بھی ہے کہ پکا ہوا تربوز ایک جگہ پر زرد رنگ کا ہوگا جبکہ پکے تربوز کو تھپکی لگانے سے گونج پیدا ہوگی۔
اسی حوالے سے گذشتہ سال انڈیا کی فوڈ سیفٹی اتھارٹی نے ایک آگاہی ویڈیو جاری کی تھی جس میں دکھایا گیا ہے کہ تربوز کو کاٹ کر ٹشو پیپر لگایا جائے اور وہ لال ہوجائے تو سمجھ جائیں اس کو انجیکشن لگایا گیا ہے۔
اسی طرح ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ اگر ٹشو صرف گیلا ہوگیا اور لال نہیں ہوا ہے تو یہ تربوز ٹھیک ہوگا اور ملاوٹ والا نہیں ہوگا۔