'پچھلے چار ماہ میں حکومت نے جو فیصلے نہیں لیے اس سے بڑا نقصان ہوا '

'پچھلے چار ماہ میں حکومت نے جو فیصلے نہیں لیے اس سے بڑا نقصان ہوا '
اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان اس لیے نہیں بنایا گیا تھا کہ لوگ غربت میں زندگی گزاریں، حکومتی ادارے اربوں روپے کا نقصان کررہے ہیں،پچھلے چار ماہ میں حکومت نے جو فیصلے نہیں لیے اس سے بڑا نقصان ہوا۔ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کی ۔اس موقع پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سیاست انتقام اور دشمنی کی سیاست بن گئی ہے، آج سیاست ایک دوسرے کو گالی دینے اور الزامات لگانے کا نام ہے۔ لیگی رہنما نے کہا کہ یہ سیاست ملک کے مسائل حل نہیں کرسکتی، ان سب مسائل پر بات کرنے کےلیے ایک فورم رکھا جس کی ابتدا کوئٹہ سے ہوئی ہے، ملک کے تمام مسائل کا حل آئین کے اندر موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی حل کا دعوی نہیں کرتے، کوئی معجزاتی حل پاکستان کے پاس نہیں ہے، مشکل فیصلے کر کے ملک کو استحکام دینا ہو گا، معیشت کا حل سیاست کا حل دیگر مسائل کاحل آئین میں موجود ہے، آج نئے سوشل کانٹریکٹ کی ضرورت ہے تو وہ بھی ایک سیاسی نظام سے ہی آئے گا، یہ ڈائیلاک ملکی مسائل کے حل کا ڈائیلاگ ہے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کسی کو ڈیفنڈ کرنے یا الزام لگانے کی بات نہیں ہے، یہاں کوئی بھی الزام سے بری الزمہ نہیں ہے، آج جو فصل کاٹ رہے ہیں وہ اس وقت کا بویا ہوا کام ہے، ہم سب اس کے ذمہ دار ہیں، اس ملک کے حقائق بڑے تلخ ہیں، حقائق وہ نہیں جو اخباروں میں چھپتے ہیں یا میڈیا پر آتے ہیں۔ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ قرضوں کی مد میں بیرون ملک 21ارب ڈالر واپس کرنے ہیں، قرضوں کی وجہ سے مہنگائی اور بےروزگاری بڑھ رہی ہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ گذشتہ 20 برسوں میں قرض بڑھتا جارہا ہے، وقت آگیا ہے کہ لوگوں کو حقوق دیئے جائیں، 8 کروڑ پاکستانی مفلسی میں رہ رہے ہیں، پاکستان اس لیے نہیں بنایا گیا تھا کہ لوگ غربت میں زندگی گزاریں۔ لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومتی ادارے اربوں روپے کا نقصان کررہے ہیں، نجکاری 20 سال سے نہیں ہوئی۔ پچھلے چار ماہ میں حکومت نے جو فیصلے نہیں لیے اس سے بڑا نقصان ہوا۔انہوں نے کہا کہ میں اس قدم کا خیرمقدم کرتا ہوں کہ آئی ایم ایف سے بات کی، دیر آئے درست آئے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔