پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا سے متعلق خاتون یوٹیوبر زنیرا ماہم کا کہنا ہے کہ وہ نابالغ نہیں ہے۔ میں اب بھی اپنی بات پر قائم ہوں۔ دعا زہرا کیس پر ناصرف پاکستان کے معروف صحافیوں کی نظر ہے بلکہ یوٹیوب سے منسلک بھی کئی افراد ظہیر اور دعا کا انٹرویو کر چکے ہیں اور اس کیس پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔ یوٹیوبر زنیرا ماہم نے بھی دعا اور ظہیر کی شادی کے بعد باقاعدہ طور پر ان کا پہلا انٹرویو کیا تھا اب حال ہی میں انہوں نے مزید کچھ اور دعوے کئے ہیں۔ ان کے مطابق دعا کو اغوا نہیں کیا گیا بلکہ وہ خود لاہور آئی تھی۔ ظہیر احمد اور دعا ایک دوسرے سے سچی محبت کرتے ہیں۔ زنیرا ماہم کا دعویٰ ہے کہ دعا کہ رپورٹ پیش کرنے والے ڈاکٹروں کے مطابق ان پر دباؤ تھا کہ دعا کی عمر 13 سال لکھی جائے۔ خاتون یوٹیوبر نے دعویٰ کیا کہ دعا زہرا چند گھنٹوں میں شیلٹر ہوم میں ہوگی اور ظہیر لانڈھی جیل میں ہوگا، بتائیں کہاں ہے دعا؟ وہ ابھی کچھ دیر میں میرے ساتھ کھانا کھائے گی۔ یوٹیوبر کا مزید کہنا تھا کہ دعا کے والد مہدی کاظمی کو خواب میں آیا تھا کہ ان کی بیٹی اغوا ہوئی ہے اور ظہیر گینگ کا حصہ ہے، میں دعا کروں گی کہ اللہ انہیں صبر عطا کرے۔ زنیرا نے اپنے ایک نئے وی لاگ میں روتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں ظہیر کو سپورٹ کرتے ہوئے وہ اپنے کئی دوست کھو چکی ہیں کیوں کہ ان سب کا ماننا ہے کہ وہ جھوٹ بول رہی ہیں اور دعا اس وقت ایک گینگ کے چنگل میں پھنسی ہوئی ہے۔