قاتلانہ حملے کے بعد روف حسن کا پہلا بڑا بیان

 قاتلانہ حملے کے بعد روف حسن کا پہلا بڑا بیان
کیپشن: rauf hassan's big statement
سورس: Youtube

(ویب ڈیسک)پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب،سیکرٹری اطلاعات روف حسن،اعظم سواتی،شوکت بسرا،خالد خورشید کی مشترکہ پریس کانفرنس، پی ٹی آئی رہنما وں نے کہا کل شام سوا پانچ بجے پی ٹی آئی سیکرٹری انفارمیشن ایک نجی چینل سے باہر آئے،ان پر ایک قاتلانہ حملہ ہوا جو کہ پہلی بار نہیں ہوا۔ 

تفصیلات کے مطابق مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ترجمان پی ٹی آئی روف حسن نے کہا کہ پچھلے 2 سال میں ہماری آوازوں کے ساتھ میڈیا کی آواز کو بھی مسخ کیا گیا،اداروں کی جس طرح تضحیک کی جارہی ہے وہ آپ کے سامنے ہے،جب سے بانی پی ٹی آئی کی حکومت کو گرایا اس کے بعد پی ٹی آئی پر جو ظلم ہوئے اس کی مثال نہیں ملتی،ہماری درخواست کے باوجود جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا گیاجمہوریت کے پیچھے ایک انفرادی ڈکٹیٹرشپ جاری ہے۔

روف حسن نے کہا کہ ہم اس ملک میں جمہوریت چاہتے ہیں، عوام نے پی ٹی آئی کو 2/3 حکومت دی ،پی ٹی آئی پر مظالم ہوئے اور ہماری اکثریت چھینی گئی،پی ٹی آئی کے لوگوں کو گرفتار اور اغوا کیا گیا،تمام ہتھکنڈے اپنائے گئے کہ پی ٹی آئی کے لوگ اپنی وفاداری بدلیں،تمام کوششوں کے باوجود پی ٹی آئی کو ختم نہیں کیا جاسکا ۔

ظلم صرف پاکستانی عوام کے ساتھ نہیں ریاست پاکستان کے ساتھ بھی کیا گیا،میرے ساتھ جو ہوا وہ کچھ نہیں میرے ساتھ والوں کے ساتھ بہت کچھ ہوا،کس قانون کے ساتھ سب کے ساتھ یہ کیا گیا۔تین دن پہلے بھی یہ لوگ میری طرف آئے، انہوں نے مجھے گالیاں بھی دیں اور دھمکیاں بھی، زخم ٹھیک ہوجائے گا شاید نظر بھی نہ آئے، جو گھاو ریاست کے اوپر لگائے ہیں وہ ختم نہیں ہونگے.

روف حسن نے کہا کہ 1971 کے واقعات کو دوبارہ سے دہرایا جارہا ہے,اس پارٹی کو حکومت دی گئی جو ان کے تابع ہے، وقت آگیا کہ ساری قوم کھڑی ہو، ساری قوم کو باہر نکلنا پڑے گا، دو سال میں کوئی بھی بیانیہ بنانے میں یہ کامیاب نہ ہوسکے، فرد واحد کی خواش کو نافذ کرنے والے مکمل طور پر ناکام ہوئے، آپ ہمیں مار دیں ہم جھکیں گے نہیں، مجھے بتائیں کہاں آنا ہے میرے سینے میں گولی مار دیں۔

ہم کھڑے ہیں اس پاکستان کے لیے جس کا خواب قائد اعظم نے دیکھا،آج نہیں تو کل ان کو اڈیالہ میں بیٹھے شخص سے بات کرنی ہوگی۔

پی ٹی آئی رہنماوں نے کہا کہ کل شام سوا پانچ بجے پی ٹی آئی سیکرٹری انفارمیشن ایک نجی چینل سے باہر آئے،ان پر ایک قاتلانہ حملہ ہوا جو کہ پہلی بار نہیں ہوا، ایک روز پہلے بھی حملہ ہوا جس کو رپورٹ کیا جانا چاہیے تھا،کل جو قاتلانہ حملہ ہوا اللہ نے روف حسن کو ایک دوسری زندگی دی ،مارنے والوں نے کوئی کسر نہیں چھوڑی، تیز دھار آلے سے ایک پوری سائید چیر ڈالی۔

روف حسن نے سارے معاملے کو بڑی بہادری سے مینج کیا،جو مقدمہ درج ہوا اس میں روف حسن کا بیان واضع طور پر ہے،اسلام آباد پولیس کی ایف آئی آر کو ہم مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں،اسلام آباد پولیس کیس کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے،محرر سامنے آئے اس نے ایف آئی آر کس کے کہنے پر لکھی۔

پی ٹی آئی رہنماوں نے کہا کہ ایف آئی آر میں دہشتگردی کی دفعات کا ذکر تک نہیں،ہم مطالبہ کرتے ہیں عدلیہ اس کیس پر فی الفور جوڈیشل کمیشن بنائے،میں یہ باور کروانا چاہتا ہوں کہ ہماری لیڈرشپ کے اوپر ایسا کوئی حملہ ہوا تو ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع کریں گے

احتجاج کا پریشر اس وقت کی کرپٹ فارم 47 کی حکومت پر ہے،قانون کی حکمرانی جب نہیں ہوگی تو وہاں کوئی سرمایہ کاری نہ ہوگی،پاکستان میں لاقانونیت ہے ۔

پی ٹی آئی رہنماوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کے لوگ مختلف ناکوں پر جاکر رشوت اکٹھی کرنے میں مگن ہیں،پی ٹی آئی کے لوگوں کی گرفتاری کے لیے تو فیشل ریکنگنیشن ہوجاتی ہے اس کیس میں ابھی تک ٹیکنالوجی کا استعمال کیوں نہیں کیا گیا۔

Watch Live Public News