یوکرین: لائیو پروگرام کے دوران صحافی اور سیاستدان لڑ پڑے

یوکرین: لائیو پروگرام کے دوران صحافی اور سیاستدان لڑ پڑے
کیف: (ویب ڈیسک) یوکرین میں ایک لائیو ٹی وی پروگرام اُس وقت اکھاڑے کا منظر پیش کرنے لگا، جب اس میں شریک دو مہمان شدید گرما گرمی کے بعد آپس میں لڑ پڑے۔ تفصیل کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازع سے متعلق لائیو ٹاک شو میں شامل ایک جرنلسٹ نے اپوزیشن جماعت سے تعلق رکھنے والے سیاست دان پر حملہ کر دیا۔ اس کے بعد دونوں افراد میں ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ دونوں نے ایک دوسرے پر تھپڑوں اور گھونسوں کا آزادانہ استعمال کیا۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں مہمانوں کے درمیان لڑائی کی شروعات اس وقت ہوئی جب یوکرین کے جرنلسٹ یوری بوتوسوف نے اپوزیشن کے ممتاز رہنما نیسٹر شوفریش کو تھپڑ جڑ دیا۔ اس کے بعد دونوں افراد ایک دوسرے کے ساتھ گتھم گتھا ہو گئے۔ پروگرام کے اینکر نے اپوزیشن لیڈر نیسٹر شوفریش سے سوال پوچھا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن ایک “مجرم” ہیں۔ تاہم شوفریش نے سوال کا جواب دینے اور پیوٹن کی مذمت سے گریز کیا۔ https://twitter.com/colonelhomsi/status/1494801310864007171?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1494801310864007171%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.samaa.tv%2Finternational%2F2022%2F02%2F2516441%2F اس پر جرنلسٹ یوری بوتوسوف نے کہا کہ یہاں ہمارے درمیان ایک روسی ایجنٹ موجود ہے۔ واضح رہے کہ شوفریش یوکرین میں اپوزیشن پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ پارٹی روس کی ہمنوا ہے۔ جب بحث نے زیادہ شدت اختیار کی تو بوتوسوف اپنی جگہ سے اٹھ کر شوفریش کے پاس گئے اور اچانک سے ان کے چہرے پر تھپڑ مار دیا۔ پروگرام میں شریک دیگر مہمانوں نے بیچ بچائو کرانے کی خوب کوشش کی لیکن وہ اس میں کامیاب نہ ہو سکے۔ صحافی نے سیاستدان پر اپنے دل کی خوب بھڑاس نکالی۔