ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ: سیکریٹ سروس نے اہم آپریشنل ناکامی کا اعتراف کرلیا

ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ: سیکریٹ سروس نے اہم آپریشنل ناکامی کا اعتراف کرلیا
کیپشن: ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ: سیکریٹ سروس نے اہم آپریشنل ناکامی کا اعتراف کرلیا

ویب ڈیسک: (علی زیدی) امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ناکام قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے حوالے سے پیر کو کیپٹل ہل پر ایک سماعت کا انعقاد ہوا جس میں سیکریٹ سروس کی ڈائریکٹر کیمبرلی چیٹل نے ملک کے صدر اور سابق صدور کو تحفظ فراہم کرنے والی اپنی ایجنسی کی دہائیوں میں 'سب سے اہم آپریشنل ناکامی' کا اعتراف کیا۔

ڈائریکٹر چیٹل اس واقعہ کے نو دن بعد قانون سازوں کے سامنے پیش ہوئیں۔ سماعت میں ارکانِ کانگریس نے سابق صدر ٹرمپ کو تحفظ فراہم کرنے میں سیکریٹ سروس کی ناکامی کی وجوہات جاننے کے لیے سوالات کیے۔

ریاست پنسلوینیا کے شہر بٹلر میں ایک 20 سالہ نوجوان نے 13 جولائی کو سابق صدر ٹرمپ کی ریلی سے ملحق عمارت کی چھت سے متعدد گولیاں چلائیں، جس سے سابق صدر اور ریلی کے دو شرکا زخمی ہوئے اور ایک شخص ہلاک ہوا۔

سماعت میں شریک ایوان کی دونوں پارٹیوں کے نمائندوں نے ڈائریکٹر چیٹل سے سخت سوالات کیے۔ جن میں سے بیشتر کے جواب میں ڈائریکٹر چیٹل کا کہنا تھا کہ سوالات کے جواب دینے کے لیے انہیں ایف بی آئی کی جانب سے رپورٹ کا انتظار ہے۔

"ہم ناکام رہے،" چیٹل نے اپنی شہادت میں کہا۔ "امریکا کی سیکرٹ سروس کی ڈائریکٹر کے طور پر، میں اپنی ایجنسی کی جانب سے سیکیورٹی میں کسی بھی کوتاہی کی پوری ذمہ داری قبول کرتی ہوں۔"

انہوں نے مزید کہا کہ یہ یقینی بنانے کے لیے کہ 13 جولائی جیسا واقعہ دوبارہ کبھی نہ ہو، میں زمین آسمان ایک کردوں گی۔

چیٹل نے کہا کہ ایجنسی کی طرف سے اس کی اپنی ناکامیوں کا مکمل حساب تقریباً 50 دن تک دستیاب نہیں ہوگا اور انہوں نے اس وقت جاری اندرونی تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے سوالات کے جوابات دینے سے بار بار انکار کیا۔

استعفیٰ دینے سے انکار پر انہیں ایوان کی ’اوور سائیٹ کمیٹی‘ کے ری پبلکن اور ڈیموکریٹس دونوں کی برہمی کا سامنا ہوا۔

ایوانِ نمائندگان کے ارکان ڈائریکٹر چیٹل کے جوابات سے مایوس نظر آتے تھے، ان کا کہنا تھا کہ صرف سابق صدر کی سیکیورٹی کے حوالے سے ہی نہیں، بلکہ نیشنل سیکیورٹی کے لیے بھی یہ اہم ہے کہ وہ ان سوالات کے جواب حاصل کریں تاکہ مستقبل میں اس طرح کی کوتاہی کو روکا جاسکے۔

ری پبلکن کانگریس مین اینڈی بگس نے وہ رپورٹ پڑھی جس کے مطابق شوٹنگ سے تیس منٹ پہلے متعدد بار شوٹر کے بارے میں سیکریٹ سروس کے عملے کو رپورٹ کیا گیا تھا۔

شوٹر سابق صدر ٹرمپ کے اسٹیج سے صرف ڈیڑھ سو میٹر کے فاصلے پر ایک عمارت کی چھت پر تھا لیکن اس بلڈنگ کو سیکیورٹی پیرامیٹرز سے باہر قرار دیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق سیکریٹ سروس کی ایک ٹیم بھی بھیجی گئی لیکن چیٹل کے مطابق چھت کے سلوپ کی وجہ سے وہ اوپر نہیں چڑھ سکے۔

ارکان کانگریس کو اس پر شدید تشویش تھی کہ اس کے باوجود سابق صدر کو اسٹیج پر کیوں جانے دیا گیا۔

چیٹل نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ کروکس کی شناخت ایک مشکوک شخص کے طور پر کی گئی تھی، لیکن اسے کسی خطرے کے طور پر نہیں دکھایا گیا تھا اور ایجنٹوں کو اس بات کا علم نہیں تھا کہ اس کے پاس کوئی ہتھیار ہے۔

ری پبلکن کانگریس مین بگس کا کہنا تھا کہ سوالات کا جواب نہ دے پانا ڈائریکٹر چیٹل کی "کریڈ یبیلیٹی" پر سوالات اٹھاتا ہے۔

چیٹل نے کہا کہ وہ معلومات چھپا نہیں رہیں بلکہ حقائق پر مبنی مکمل معلومات دینا چاہتی ہیں جس کے لیے انہیں وقت درکار ہوگا۔

ایوان کے ری پبلکن اور ڈیموکریٹ دونوں ہی جانب کے ارکان چیٹل کے جوابات سے مایوس اور جھنجھلائے ہوئے تھے۔ دیگر بہت سے ارکان کی طرح انہوں نے بھی ڈائریکٹر چیٹل سے فوری طور پر استعفے کا مطالبہ کیا۔

سیکریٹ سروس کی ڈائریکٹر کیمبرلی چیٹل جنہیں ستائیس سال کا تجربہ ہے، پہلے ہی کہہ چکی ہیں کہ وہ استعفیٰ نہیں دیں گی۔

ری پبلکن کانگریس ویمن میس نے ان پر فوری طور پر استعفیٰ دینے پر زور دیا جب کہ ری پبلکن کانگریس مین پیٹ فیلن کا کہنا تھا کہ وہ صرف بہانے بازی کر رہی ہیں اور انہیں فوری طور پر برطرف کر دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا یہ کسی معجزے سے کم نہیں ہے کہ سابق صدر محفوظ رہے۔

جس بات پر ارکان کو انتہائی تشویش تھی وہ یہ کہ بار بار سوالات کے باوجود بھی سیکریٹ سروس کی ڈائریکٹر کوئی تسلی بخش جواب نہیں دے پائیں۔

نیویارک سے کانگرس ویمین کورٹیز کا کہنا تھا کہ یہ ایک پیٹرن بن چکا ہے کہ کسی بھی قسم کے ناکامی کے بعد، غیر جانبدار تحقیقات کا کہہ دیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا ایک ایسے وقت میں جب انتخابات کی سرگرمیاں عروج پر ہیں، سوالات کے جواب حاصل کرنا اس لیے ضروری ہے کیوں کہ یہ اہم ترین شخصیات کے تحفظ کا معاملہ ہے۔

اس سے قبل امریکا کی ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سربراہ نے کہا تھا کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک سیاسی ریلی میں قتل کی کوشش سیکیورٹی کی ’ناکامی‘ تھی اور ایسا واقعہ دوبارہ ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سربراہ الحاندرو میئرکاس نے نیوز چینل 'سی این این' سے بات کرتے ہوئے کہا تھا "جب میں یہ کہتا ہوں کہ اس طرح کی چیز نہیں ہو سکتی، تو ہم ناکامی کی بات کر رہے ہوتے ہیں۔"

ان کا مزید کہنا تھا کہ "ہم ایک غیرجانبدار جائزے کے ذریعے تجزیہ کرنے جا رہے ہیں کہ یہ کیسے ہوا، کیوں ہوا، اور یہ یقینی بنانے کے لیے سفارشات اور نتائج مرتب کریں گے کہ ایسا واقعہ دوبارہ نہ ہو۔"

اے بی سی نیوز کے ساتھ ایک اور انٹرویو میں میئرکاس نے کہا کہ، "ایک بندوق بردار کے لیے، جس کی شناخت 20 سالہ تھامس میتھیو کروکس کے نام سے ہوئی ہے، ممکن نہیں تھا کہ وہ ٹرمپ پر ایک طاقت ور اسلحے سے آٹھ گولیاں فائر کرتا جیسا کہ اس نے قریب واقع ایک کمرشل عمارت کی چھت سے کیا تھا۔"

Watch Live Public News

کونٹینٹ پروڈیوسر