پاکستان کرکٹ ٹیم میں کسی بھی نمبر پر کھیلنے کو تیار ہوں، احمد شہزاد

پاکستان کرکٹ ٹیم میں کسی بھی نمبر پر کھیلنے کو تیار ہوں، احمد شہزاد
سورس: ویب ڈیسک

(لاہور) محمد شکیل خان: قومی کرکٹر احمد شہزاد نے کہا ہے کہ وہ  پاکستان کرکٹ ٹیم میں کسی بھی نمبر پر کھیلنے کو تیار ہیں۔

 کرکٹر احمد شہزاد نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں ڈھائی تین سال سے مسلسل ڈومیسٹک کرکٹ کھیل رہا ہوں، ملک کے لئے میری پرفارمنسز سب کے سامنے ہیں  لیکن قومی ٹیم اور پی ایس ایل میں میرا نام نہیں آیا، میں نے محنت جاری رکھی اور رواں سیزن میں میری پرفارمنس بہت شاندار رہی ۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک کی پرفارمنس پر میرا نام کیمپ میں بھی آیا ہے، امید ہے کہ آگے مجھے موقع ملے گا۔ جب آپ ایک بار کیمپ میں آ جاتے ہیں تو پھر آپ بیس رکنی اسکواڈ کا حصہ بن جاتے ہیں۔ میں امید کر رہا ہوں کہ مجھے پورا موقع  دیا جائے گا پہلے 20 کرکٹرز میں نام آیا۔ 

احمد شہزاد نے کہا کہ اپنی پرفارمنسز اور تجربے سے ملک کو فائدہ پہنچانا ہے۔ ٹاپ آرڈر میں ابھی بھی بہت کچھ ٹھیک ہونے والا ہے میں ہمیشہ ٹاپ آرڈر میں ہی کھیلا ہوں۔ ہم اب بھی اسٹرائیک ریٹ اور اٹیکنگ کھیل کی بات کرتے ہیں۔ ہم مختلف کمبی نیشن اور ماڈرن ڈے کرکٹ بھی سوچتے ہیں۔ جہاں تک مڈل آرڈر کی بات ہے تو پاکستان کے لئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہوں۔ ضروری یہ ہوتا ہے کہ آپ کے ساتھ بیٹھ کر پلان تیار کئے جایئں۔ 

کرکٹر کا کہنا تھا کہ اسکواڈ میں واپسی کے لئے ڈومیسٹک میں پرفارم کرنا پڑتا ہے جو میں کر چکا ہوں، مجھے امید ہے کہ بیس میں نام آنے کے بعد مجھے آگے موقع ملے گا۔ وہاب ریاض سے ڈومیسٹک ٹی ٹونٹی کے دوران رابطہ ہوا تھا انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں نہیں ہوں گے تو آپ کئ ڈومیسٹک کی پرفارمنس کو دیکھا جائے گا۔ پی ایس ایل کی ایک دو پرفارمنسز پر ٹیم میں شامل کرنا کھلاڑی اور ٹیم کے ساتھ زیادتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین محسن نقوی کے لئے بہت چیلنجر ہیں وہ نگران وزیر اعلی کے طور پر مثبت کام کر چکے ہیں۔ چیئرمین نے میرٹ کی بات کی ہے جو کہ بہت اچھی چیز ہے۔ سیاست مجھے آتی نہیں ہے سیاست میں  بہت برا ہوں میں دل سے کام لیتا ہوں۔

Watch Live Public News

اسپورٹس رپورٹر

 محمد شکیل خان ایک نوجوان اسپورٹس رپورٹر ہیں جو نہ صرف فیلڈ میں متحرک ہیں بلکہ دنیا بھر میں ہونے والے اسپورٹس ایونٹس اور خصوصا کرکٹ کے حوالے سے اپنے قارئین کو باخبر رکھا اپنا اولین فرض سمجھتے ہیں۔