اولمپکس میں اسرائیل کی شرکت پر ایران سراپا احتجاج

ternational Olympic Committee President Thomas Bach hugs Israeli soccer player Niv Yehoshua
کیپشن: ternational Olympic Committee President Thomas Bach hugs Israeli soccer player Niv Yehoshua
سورس: google

ویب ڈیسک : ایران نے  پیرس میں ہونے والے اولمپکس میں اسرائیلی ایتھلیٹس کے "استقبال اور انہیں فراہم کی جانے والی سخت سیکیورٹی کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کے غزہ جنگ سے نمٹنے کے حوالے سے ان کے اخراج کا مطالبہ کیا۔

جمعہ کی افتتاحی تقریب سے قبل پیر کو فرانس پہنچنے والے اسرائیلی وفد کو ،غزہ میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کی بلند تعداد اوروہاں پیدا ہونےوالے انسانی ہمدردی کے بحران پر بڑھتے ہوئے بین الاقوامی غم و غصے کے دوران، فرانسیسی دارالحکومت میں سخت تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں پوسٹ میں منتظمین سے اسرائیل پر پابندی لگانے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ " غزہ کے معصوم لوگوں کے خلاف جنگ کی وجہ سے وہ پیرس اولمپکس میں شرکت کےحقدار نہیں ہیں۔"

فرانس کے وزیرِ داخلہ جیرالڈ دارمینن نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا ہے کہ کھیلوں کے مقابلوں میں اسرائیل کے کھلاڑیوں کو مسلسل سیکیورٹی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ 

فرانس کے شہر پیرس میں اولمپکس کا آغاز جمعے سے ہو رہا ہے۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے خدشات کا بھی اظہار کیا جا رہا ہے جس کی وجہ یوکرین اور غزہ میں جاری جنگیں ہیں۔

 میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس میں انتہائی بائیں بازو کے قانون سازوں کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اسرائیل کے کھلاڑیوں کو خوش آمدید نہیں کیا جائے گا اور ان کی اولمپکس مقابلوں میں موجودگی کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔

رائٹرز نے کہا ہے کہ اسرائیل کی حماس کے خلاف جنگ کے سبب غزہ میں شدید تباہی کو فرانس میں بائیں بازو کے سیاسی حلقے شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں جب کہ بعض حلقے فلسطینیوں کے حامیوں پر یہود دشمنی کے الزامات عائد کر رہے ہیں۔

  ایران اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور ایرانی اور اسرائیلی ایتھلیٹس کے درمیان ہر طرح کے رابطے پر پابندی لگاتا ہے۔

اسلامی جمہوریہ نے 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے فلسطینی نصب العین کی حمایت کو اپنی خارجہ پالیسی کا مرکز بنایا ہواہے۔

فروری میں، ایران کی فٹ بال فیڈریشن نے کھیلوں کی گورننگ باڈی، فیفا سے کہا تھا کہ وہ غزہ کی جنگ کی وجہ سے اس کے اسرائیلی ہم منصب کو معطل کرے۔

گزشتہ اگست میں، ایرانی حکام نے ویٹ لفٹر مصطفیٰ رجائی پر اس وقت تاحیات پابندی عائد کر دی جب اس نے پولینڈ میں ایک تقریب میں ایک اسرائیلی حریف سے مصافحہ کیا۔ یہ بات اس وقت سرکاری میڈیا نے رپورٹ کی تھی ۔

2021 میں، ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کھلاڑیوں پر زور دیا تھا کہ " میڈل حاصل کرنے کے لیلئے اسرائیلی مجرم حکومت کے کسی نمائندے سے مصافحہ نہ کریں۔"

Watch Live Public News