سابق وزیر اعظم عمران خان کے 8 مقدمات میں شامل تفتیش ہونے اور ضمانت ملنے کا معاملہ، انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جوادعباس نے دو صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے . تفصیلات کے مطاق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس نے 2 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا ہے،جس میں بتایا گیا ہے کہ پراسیکیورٹر کے مطابق جے آئی ٹی نے سابق وزیراعظم عمران خان کوتفتیش میں معاونت کے لیے نوٹسز جاری کیے ہیں لیکن متعدد نوٹسز کے باوجود پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان شامل تفتیش نہیں ہوئے . تفصیلی فیصلے کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان جے آئی ٹی کی بتائی ہوئی تاریخ اور جگہ پر شاملِ تفتیش نہیں ہوئے، وکیلِ ملزم کے مطابق عمران خان سیکیورٹی خدشات کے باعث پیش نہیں ہوئے ہیں ۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ عمران خان کے وکیل نے زمان پارک میں تفتیش کرنے کی استدعا کی تاہم جگہ کا تعین کرنے پر عدالتی معاونت درکار نہیں ہے ، عدالت کی جانب سے تفتیش کے لئے جگہ کا تعین کرنا عدالتی مداخلت بھی ہوسکتی ، فی الحال فریقین باہمی رضامندی سے عمران خان کا بیان ریکارڈ کرنے کے طریقے کارکا تعین کرنے پرآزاد ہیں۔ تفصیلی فیصلے کے مطابق قانون کو مد نظر رکھتے ہوئے تفتیش کی جگہ کا تعین فریقین کو باہمی رضامندی سے دیکھنا ہوگا، امید ہے آئندہ تاریخ سے قبل عمران خان کوجے آئی ٹی شاملِ تفتیش کرلے گی۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے عمران خان کی د رخواستِ ضمانت قبل از گرفتاری پر دلائل کے لیے فریقین کو 8 جون کو طلب کرلیا ہے۔