اسد عمر کا سیکرٹری جنرل اور کور کمیٹی کی رکنیت سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان

اسد عمر کا سیکرٹری جنرل اور کور کمیٹی کی رکنیت سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے سیکرٹری جنرل اور کور کمیٹی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔انہوں‌نےواضح کیا کہ پارٹی نہیں‌چھوڑ رہا. اسد عمر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے دن جو واقعات ہوئے اس کی تفصیل میں جانا چاہتا ہوں کہ آخر یہ کیوں ملک کےلیے خطرناک تھے؟،انہوں نے کہا کہ جانیں گئیں، لوگ زخمی ہوئے اور املاک کا بھی نقصان ہوا۔ لیکن خطرناک بات یہ تھی کہ فوجی تنصیبات پر حملے کیے گئے۔ جو لوگ 9 مئی کے واقعات میں ملوث لوگوں پر سخت ایکشن ہونا چاہیے، لیکن بےگناہوں کو جلد سے جلد چھوڑنا بہت ضروری ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ عمران خان بہت مرتبہ کہہ چکے ہیں اگر پاکستان کی طاقتور فوج نہ ہوتی تو پاکستان کا حال بھی شام ، عراق جیسا ہوتا۔ عمران خان خود کہہ چکے تھے کہ ملک کو عمران خان سے زیادہ فوج کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ میں تقسیم ہے، عدلیہ فیصلے کرتی ہے لیکن عملدرآمد نہیں ہوگا۔ کتنی خطرناک صورتحال ہے کہ اس کے فیصلے عملدرآمد نہیں ہوتے۔ اسد عمر نے کہا کہ ملک کے دوسرے اسٹیک ہولڈر فوج جبکہ تیسرے اسٹیک ہولڈر پاکستان تحریک انصاف ہے جو اس ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے۔ ملک میں چوتھا اسٹیک ہولڈر پی ڈی ایم ہیں، لیکن ان کی سیاست کا بیڑہ غرق ہوگیا۔ اس ملک کا پانچواں اور سب سے اہم اسٹیک ہولڈر عوام ہیں جن کی زندگی مشکل میں ہے اور ہر پاکستانی تکلیف میں ہے۔ آخر میں اسد عمر نے کہا کہ میرے لیے اب ذاتی طور پر ممکن نہیں ہے کہ میں قیادت کی ذمہ داریاں نبھاسکوں، اس لیے میں پارٹی میں سیکریٹری جنرل کے عہدے سے مستعفی ہورہا ہوں اور کور کمیٹی کے ممبر کی رکنیت بھی چھوڑ رہا ہوں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔