سوات دھماکے کی ممکنہ وجہ سے متعلق ابتدائی رپورٹ جاری

سوات دھماکے کی ممکنہ وجہ سے متعلق ابتدائی رپورٹ جاری
سوات دھماکے کی ممکنہ وجہ سے متعلق ابتدائی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے ۔ سوات کے علاقے کبل میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے پولیس اسٹیشن میں دھماکا خودکش حملہ تھا نہ دہشت گردی ، دھماکا شارٹ سرکٹ کے باعث ہوا تھا ۔ سوات دھماکے کی ممکنہ وجہ سے متعلق ابتدائی رپورٹ کے مطابق سوات پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا دہشت گرد حملہ نہیں تھا ، باہر سے حملے کا ابھی تک کوئی ثبوت نہیں ملا ہے ، زیادہ امکان ہے کہ یہ دھماکا شارٹ سرکٹ کی وجہ سے ہوا ہے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ شارٹ سرکٹ کےباعث مال خانے میں موجود گولہ بارود کو آگ لگ گئی تھی ۔ ایک دھماکے کے 12منٹ بعد دوسرا دھماکا ہو گیا ۔ دھماکے میں 14 سے زیادہ افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں ، 4 سویلین بھی جاں بحق ہوئے ہیں ، دھماکا ہوتے ہی تھانے کی عمارت زمین بوس ٓہو گئی تھی ۔ وزیراعظم شہبازشریف نے پہلے دھماکے کو خودکش حملہ قرار دیا، تاہم بعد میں وضاحت جاری کر دی گئی تھی ، بتایا کہ کبل میں ہونے والے دھماکے کے حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں ، جیسے ہی سکیورٹی ادارے کسی نتیجے پر پہنچتے ہیں، اس بارے میں عوام کو آگاہ کیا جائے گا ۔ وزیراعظم نے دھماکے میں قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔ دوسری جانب کبل دھماکے کی تحقیقات کے لیے دو رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے ۔ کمیٹی میں سیکرٹری داخلہ عابد مجید اور ڈی آئی جی اسپیشل برانچ شامل ہیں ۔ تحقیقاتی کمیٹی جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد کا جائزہ لے گی اور کمیٹی کو تحقیقات جلد مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے ۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔