ممنوعہ فنڈنگ کیس، عمران خان نے تفتیش میں شامل ہونے کیلیے ایف آئی اے کو خط لکھ دیا

ممنوعہ فنڈنگ کیس، عمران خان نے تفتیش میں شامل ہونے کیلیے ایف آئی اے کو خط لکھ دیا
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں فارن ایکسچئنج ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں شامل تفتیش ہونے کیلئے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو خط لکھ دیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایف آئی اے کو خط اپنے وکیل سلمان صفدر کے ذریعے ارسال کیا ہے ، جس کے ساتھ تحریری بیان بھی منسلک کیا گیا ہے اور اس میں ایف آئی اے سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت درج ممنوعہ فنڈنگ کیس میں شامل تفتیش کریں ۔ سابق وزیر اعظم عمران خان نے خط میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ آخری بار شامل تفتیش ہونے کی درخواست کر رہا ہوں، ایف آئی اے کو 3 بار پہلے بھی شامل تفتیش ہونے کا لکھا ہے اور ویڈیو لنک پر دستیابی بھی ظاہر کی ہے اور یہ بھی کہا کہ ٹیم آکر تفتیش کر لے ۔ انہوں نے خط میں لکھا کہ ایف آئی اے جہاں چاہیے مقدمے کے حوالے سے سوالنامہ بھیج دے ، بظاہر تو لگتا ہے کہ ایف آئی اے موجودہ حکومت کے زیر اثر ہے ۔ علاوہ ازیں خط میں عمران خان نے تحریری بیان بھی جمع کرانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے ۔ اپنے خط میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے یہ مؤقف اختیار کیا کہ تحقیقات کے بغیر مقدمہ درج کیا گیا ہے ، اسی دوران حقیقی آزادی مارچ میں مجھ پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں مجھے گولیاں لگیں اور جس کی وجہ سے ہی جسم پر متعدد زخم آئے اور میں اسپتال میں زیر علاج رہا تھا ۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف وزیرآباد میں مقدمہ درج کرلیا گیا ۔ خط میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان نے 3 دسمبر، 30جنوری اور 4 فروری کو ایف آئی اے کو خط لکھا تھا اور ویڈیو لنک یا خط کے ذریعے ہی اپنا بیان ریکارڈ کروانے کیلئے ایف آئی ائے سے درخواست کی کہ تفتیش کیلئے وہ اپنی ٹیم لاہور بھیج دیں گے ۔ ایف آئی اے نے بینکنگ کورٹ کو عمران خان کے ساتھ تعاون کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی تاہم متعدد بار درخواست کے باوجود ایف آئی اے نے تعاون نہیں کیا ۔ عمران خان نے خط میں مزید لکھا کہ ’بشمول اسلام آباد ہائیکورٹ متعدد عدالتوں نے بھی عمران خان کی طبی رپورٹس کو بلکل ٹھیک قرآر دیا، بظاہر ایسا معلوم ہو رہا ہے کہ اہف آئی اے حکومت کے اشاروں پر کام کر رہی ہے، ایف آئی اے کی نیت عمران خان سے تفتیش کرنے کی نہیں لگ رہی ہے جب کہ چیئرمین پی ٹی آئی مقدمے میں اپنا بیان داخل کروانا چاہتے ہیں‘۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔