پنجاب حکومت کا کسان دوست کریڈٹ کارڈ اسکیم لانے کا فیصلہ

پنجاب حکومت کا کسان دوست کریڈٹ کارڈ اسکیم لانے کا فیصلہ

(ویب ڈیسک ) سدھیر چودھری :  حکومت پنجاب نے کسان دوست کریڈٹ کارڈ اسکیم لانے کا فیصلہ کر لیا۔ پنجاب بینک کے تعاون سے کسانوں کھاد، بیج اور زرعی مداخل کی خریداری کے لئے رقم دی جائے گی۔

 تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر زراعت عاشق کرمانی کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو،چیرمین پی آئی ٹی بی فیصل یوسف،پنجاب بنک کے گروپ ہیڈ ریٹیل بینکنگ نوفل داؤد کے علاوہ محکمہ خزانہ اور زراعت کے افسران کی شرکت کی۔ 

 اس موقع پر پنجاب بنک کے گروپ ہیڈ نوفل داؤد کی پراجیکٹ کی ٹائم لائنز اور دوسرے امور پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں قرض آسان شرائط اور 15فیصد شرح سود پر دیا جائے گا۔ابتدائی طور پر سکیم 5لاکھ کاشتکاروں اور کم از کم 5ایکڑ اور زیادہ سے زیادہ 12ایکڑ اراضی رکھنے والے کاشتکاروں کو دینے کی تجویز ہے۔ 

حکومت پنجاب کے لئے ابتدائی فنانشل کاسٹ 6.70ارب روپے ہو گی جبکہ مجموعی طور پر 75ارب مالیت کے قرضے 6ماہ کی مدت کے لئے دیئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسکیم کا آغاز فصل ربیع سے کیا جائے گا اور اس اسکیم کےاہم اسٹیک ہولڈرز بنک آف پنجاب،بورڈ آف ریونیو،پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی،محکمہ زراعت و خزانہ اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ہوں گے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی میں اراضی رجسٹرڈ کروانے والے کسان اہل ہوں گے۔

یہ قرض کم شرح سود پر کاشتکاروں کو دیا جائے گا،اگر کاشتکار ایک لاکھ 50 ہزار روپے قرض لے گا تو اسے ایک لاکھ 60ہزار روپے واپس کرنا پڑیں گے۔ کاشتکاروں کی جانب سے کارڈ کا استعمال صرف سیڈ،فرٹیلائزر اور پسٹی سائیڈز کی فراہمی کے لئے ہونا چاہئے۔وزیر زراعت کا کہنا تھا کہ کسان دوست کارڈ کا استعمال نقد رقم نکلوانے پر نہیں ہونا چاہیے جبکہ یہ قرض ماسٹر کارڈ کے ذریعے ہی کاشتکاروں کو دیا جائے گا۔

وزیر زراعت نے کہا کہ یہ پائلٹ پراجیکٹ ہے،کسانوں کی تعداد کم یا زیادہ بھی کر سکتے ہیں جبکہ پراجیکٹ کے لئے فنڈز کی منظوری پی سی ون طریقہ کار کے مطابق نہ لی جائے۔سیکرٹری زراعت کا کہنا تھا کہ فنانشل ماڈل فنانس ڈیپارٹمنٹ اور بنک اف پنجاب کے درمیان طے ہو گا۔

ہیڈ اکنامک افئیرز