لاہور ( پبلک نیوز) چینی کی 89.75روپے فی کلو گرام پر دستیابی یقینی بنانے کے لیے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری، ہدایات صوبائی وزیر صنعت میاں اسلم اقبال اور چیف سیکرٹری کامران علی افضل کی زیر صدارت اجلاس میں جاری کی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق اجلاس میں اشیاء ضروریہ کی قیمتوں،دستیابی اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ صوبائی وزیر نے بعض شہروں میں اشیاء ضروریہ کی زائد نرخوں پر فروخت پر ناراضی کا اظہار کیا۔ صورتحال جلد از جلد بہتر بنانے کی ہدایت کر دی۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اپنی ہی مقرر کردہ قیمتوں پر عملدرآمد میں ناکامی انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ انتظامیہ کی کارکردگی اسی وقت نظر آئے گی جب قیمتوں میں استحکام ہوگا۔ چینی، آٹا اور دیگر اشیاء کی زائد نرخوں پر فروخت کسی صورت برداشت نہیں۔ میاں اسلم اقبال نے کہا کہ غفلت اور کوتاہی پر ذمہ داروں کیخلاف ایکشن ہو گا۔ گرانفروشی پرجرمانے کی بجائے دکان سیل کرنے کی واضح ہدایت پر عمل کیا جائے۔ چیف سیکرٹری نے شوگر ملوں میں موجود سٹاک کی فیزیکل ویریفیکیشن کی ہدایت کی اور کہا کہ ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے لیے انتظامیہ اور پولیس چینی کی نقل و حمل پر کڑی نظر رکھے۔ زرعی اجناس کی قیمتوں میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ منڈیوں کا ناقص نظام ہے۔ چیف سیکرٹری نے کرپشن اور بے ضابطگیوں میں ملوث مارکیٹ کمیٹیوں کے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔ کہا کہ نئی زرعی منڈیوں کے قیام کے عمل کو تیزی سے آگے بڑھایا جائے۔ قیمتوں میں استحکام کے لیے سپلائی چین کے نظام کیساتھ انتظامی اقدامات کو بہتر بنانا ہو گا۔ چیف سیکرٹری کی تمام دکانوں پر ریٹ لسٹیں نمایاں طور پر آویزاں کروانے کی ہدایت کر دی۔ صنعت، زراعت، خوراک کے سیکرٹریز، چیئرمین پی آئی ٹی بی، کمشنرلاہور اور متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔