کابل: طالبان کے حملے میں کم از کم 12 افغان پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔ یہ اہلکار تانبے کی کانوں کی حفاظت کرنے والی سیکیورٹی فورسز کا حصہ تھے۔
یاد رہے کہ صوبہ لوگر میں حملہ ایسے وقت ہوا ہے جب افغانستان میں سے امریکی فوج انخلاء شروع ہو گیا ہے۔ اعلی کمانڈرجنرل سکاٹ ملر نے کہا کہ اس ماہ کے شروع میں صدر بائیڈن کے حکم کے مطابق بقیہ غیر ملکی افواج کو افغانستان سے نکال لیا جائے گا۔ صوبائی گورنر کے ترجمان دیدار لاؤنگ نے بتایا "صوبہ لوگر کے ضلع محمد آغا میں طالبان نے ان کی گاڑیوں پر حملہ کیا جس میں بارہ پولیس اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔" دارالحکومت کابل کے جنوب میں واقع صوبہ لوگر کی پولیس نے حملے کی تصدیق کی ہے۔
افغانستان کی معیشت دہائیوں سے جاری تنازعات اور مقامی بدعنوانیوں کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئی ہے تاہم اس کے پاس تانبے ، آئرن ، کوبالٹ اور لیتھیم کے ذخائر موجود ہیں۔
افغان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس دنوں کے دوران طالبان نے چھ خود کش حملے اور 62 بم حملے کیے۔ ان میں 60 سے زائد شہری ہلاک اور 180 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔