مقبوضہ جموں وکشمیر میں الیکشن کے بعد کٹھ پتلی حکومت بنانے کی تیاری

مقبوضہ جموں وکشمیر میں الیکشن کے بعد کٹھ پتلی حکومت بنانے کی تیاری

ویب ڈیسک: مقبوضہ جموں و کشمیر کی عوام پچھلی سات دہائیوں سے بھارت کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کا بھینٹ چڑھ رہی ہے۔

مودی سرکار کی جارحانہ سیاست کی وجہ سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں امن ایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔ بھارت نے خطے میں جمہوریت کی آڑ میں صرف اور صرف فسطائیت کو فروغ دیا ہے ۔ 

مودی سرکار نے اپنے ذاتی مفاد کی خاطر آرٹیکل 370 اور-A 35  کو غیر آئینی طور پر منسوخ کر کے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی اور مقبوضہ وادی میں ایک خود مختار حکومت کا قیام ناممکن بنا دیا۔

بھارت نے آزادی کے بعد مقبوضہ جموں وکشمیر کی عوام کو اُن کے اصل حکمرانوں سے محروم کر کے کٹھ پُتلی حکومتیں مسلط کیں ۔ بی جے پی حکومت کشمیریوں کے حق رائے دہی کا مسلسل استحصال کر رہی ہے۔

بھارت کی موجودہ انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی کی 18 ستمبر 2024 کو ہونے والے الیکشن میں بھی مقبوضہ وادی میں کٹھ پتلی حکومت لانے کی پوری تیاری ہے ۔

مقبوضہ جموں وکشمیر میں کٹھ پتلی حکومت لانےکا مقصد خطے میں مودی سرکار کے مذموم ارادوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے ۔

مودی سرکار کی ریاستی دہشت گردی کھل کرسامنے آنے کے بعد 2019ء میں کشمیری عوام بی جے پی کےاس الیکشن ڈرامے کا مکمل بائیکاٹ کر چکی ہے ۔

مودی سرکار نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی عوام کا مستقبل مسلسل داؤ پہ لگا رکھا ہے۔آخر کب تک بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر  میں اسی طرح کٹھ پُتلی حکومتیں بناتا رہے گا؟

Watch Live Public News