وزیر اعظم کی ذخیرہ اندوزوں، منافع خوروں کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت

وزیر اعظم کی ذخیرہ اندوزوں، منافع خوروں کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت
اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف نے ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف کی زیر صدارت رمضان المبارک کے دوران بنیادی اشیائے خور و نوش کی دستیابی اور ان کی قیمتوں میں استحکام یقینی بنانے کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا، وزیراعظم شہبازشریف نے ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت کی۔ وفاق اور صوبوں میں ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فری ہینڈ دے دیا گیا ۔ وزیر اعظن نے اعلی سطح اجلاس میں ہدایت دی کہ منافع خوری، ذخیرہ اندوزی اور زائد نرخ لینے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے، رمضان المبارک سے قبل گوداموں، دکانوں اور منڈیوں میں آپریشن کلین اپ کریں، سیلاب، معاشی مشکلات میں پھنسی عوام سے رمضان میں جوزائد قیمت لے، اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں۔ وزیراعظم نے وفاقی حکومت کووزراء اعلی کے ساتھ مل کر رمضان میں اشیاءکی فراوانی اور قیمتوں پرکنٹرول کا ٹاسک دے دیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عبادتوں کے مہینے میں جو روزے داروںکو تنگ کرے، اسے قانون کی طاقت سے سبق سکھائیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے سخت ہدایت کی کہ اشیاءکی طلب، رسد اور قیمتوں میں گڑ بڑ ہوئی تو متعلقہ علاقوں کے افسران کے خلاف کارروائی ہوگی۔وزیر اعظم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خوراک کی کمی نہیں تو پھر مرغی کی قیمت میں اضافہ کیوں؟، جو عوام کو تنگ کرے ، قانون اسے گرفت میں لے،کوئی نرمی نہ برتی جائے۔ وزیر اعظم نے حکام کو ہدایت کی کہ عوام پر مہنگائی کا بوجھ بڑھانے والے منافع خوروں کو پکڑیں اور قانون کا سبق پڑھائیں۔ وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی کہ ملک میں گندم سمیت اشیائے خور و نوش کی کہیں بھی کوئی قلت نہیں ہے، وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز پرمعیاری اشیاءکی فراہمی یقینی ہونی چاہیے، ماہ مقدس میں موبائل یوٹیلیٹی اسٹورز قائم کریں، سحر اور افطار میں روزہ داروں کی دعائیں لیں۔ وزیراعظم کی وفاق اور صوبوں میں سستے رمضان باز ار لگانے کی بھی ہدایت کی۔وزیر اعظم نے کہا کہ رمضان بازار میں قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔